لکھنؤ: اتر پردیش کی راجدھانی لکھنو میں کلاک ٹاور (گھنٹہ گھر) پر شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف مظاہرہ کرنے والی خواتین پر یوپی پولیس کی جانب سے مقدمہ درج کرنے پر معروف عالم دین اور عیدگاہ کے امام مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے یوگی حکومت کی شدید مذمت کی ہے۔
Published: 22 Jan 2020, 4:45 PM IST
واضح رہے کہ جمعہ کی سہ پہر سیکڑوں خاتون مظاہرین نے لکھنؤ کے گھنٹہ پر سی اے اے کے خلاف مظاہرے شروع کیا تھا۔ سوموار کے روز پولیس نے کی حکم امتنای کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے 200 نامزد اور نامعلوم مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
Published: 22 Jan 2020, 4:45 PM IST
منگل کی شب جاری کی گئی ایک ویڈیو میں مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا ہے کہ کسی بھی شخص کو کسی بھی معاملے پر پرامن احتجاج کرنے کا حق حاصل ہے۔
Published: 22 Jan 2020, 4:45 PM IST
انہوں نے کہا، ’’یہ خواتین لکھنؤ میں سردی کے موسم میں مظاہرہ کر رہی ہیں اور میں ان کے خلاف جس طرح سے مقدمات درج کیے گئے ہیں اس کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ میں ان خواتین کو سلام پیش کرتا ہوں جو گھنٹہ گھر پر سی اے اے کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ ان کے نام تاریخ میں درج ہوں گے۔‘‘
Published: 22 Jan 2020, 4:45 PM IST
انہوں نے کہا کہ شاہین باغ میں جاری احتجاج کو قانون کے خلاف نہیں کہا جاسکتا، جہاں ملک بھر سے لوگ احتجاج میں شریک ہو رہے ہیں۔ مولانا نے کہا کہ پولیس کی کارروائی درست نہیں ہے کیونکہ کسی بھی خاتون نے کوئی غیر قانونی حرکت نہیں کی تھی۔ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے پہلی مرتبہ اس مسئلے پر سخت پیغام دیا ہے۔
Published: 22 Jan 2020, 4:45 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Jan 2020, 4:45 PM IST