شمال مشرقی دہلی میں اس سال فروری میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات کی جانچ اور چارج شیٹ پر مستقل سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔ اس تعلق سے جو چارج شیٹ داخل کی گئی ہے اس میں کانگریس کے سینئر رہنما سلمان خورشید، سی پی ایم کی خاتون رہنما برندا کرات اور ادت راج کے نام شامل بتائے جا رہے ہیں۔
Published: 24 Sep 2020, 9:11 AM IST
ایک و یب سائٹ پر شائع خبر کے مطابق ان رہنماؤں پر الزام ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہو رہے مظاہروں میں ان رہنماؤ نے اشتعال انگیز تقاریر کیں ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ گواہ نے اس تعلق سے پولیس کو بتایا ہے۔
Published: 24 Sep 2020, 9:11 AM IST
واضح رہے اس سال 24 فروری سے 27 فروری کے درمیان شمال مشرقی دہلی کے کئی علاقوں میں فرقہ وارانہ دنگے ہوئے تھے جن میں 53 افراد کی موت ہو گئی تھی اور 200 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے تھے۔ اس تعلق سے کئی لوگ پہلے ہی زیر حراست ہیں جن کی حراست کو لے کر بھی سوال کھڑے کئے جا رہے ہیں۔
Published: 24 Sep 2020, 9:11 AM IST
گواہوں نے بتایا ہے کہ ان لوگوں نےخوریجی کے سی اے اے مخالف مظاہروں میں شرکت کی تھی اور اشتعال انگیز تقاریر کی تھیں۔ خبر کے مطابق پولیس نے کانگریس کی سابق کونسلر عشرت جہاں کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے چارج شیٹ میں کہا ہے کہ سی اے اے مخالف مظاہروں کو جاری رکھنے کے لئے سلمان خوشید، راہل رائے، بھیم آرمی کے رکن ہیمانشو جیسے لوگوں کو انہوں نے اور سماجی کارکن خالد سیفی نے جامعہ کو آرڈینیشن کمیٹی کے کہنے پر بلایا تھا۔
Published: 24 Sep 2020, 9:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Sep 2020, 9:11 AM IST
تصویر: پریس ریلیز