بی جے پی حکمراں ریاست مدھیہ پردیش میں کھاد کی بڑھتی طلب کے درمیان نقلی کھاد اور بیچ فروخت کیے جانے کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ ریاست میں اب تک 20 ڈیلروں کے خلاف مختلف تھانوں میں ایف آئی آر درج کرائی جا چکی ہے۔ ریاست کے وزیر زراعت کمل پٹیل نے جمعرات کو بتایا کہ ریاست میں کسی بھی قیمت پر نقلی کھاد اور بیچ فروخت کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا، ساتھ ہی جمع خوروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایسے لوگوں کے خلاف ریاست میں مہم چلائی جا رہی ہے۔ اب تک 28 لائسنس معطل کیے جا چکے ہیں جب کہ 21 لائسنس کو منسوخ کیا گیا ہے۔ کھاد، بیچ اور غیر قانونی ذخیرہ اندوزی، ٹرانسپورٹیشن اور ملاوٹ کو لے کر 20 ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں۔
Published: 30 Jul 2020, 3:58 PM IST
وزیر زراعت کمل پٹیل کے مطابق محکمہ زراعت کے عملے نے اسٹاک لمٹ، مقرر کردہ شرح سے زیادہ پر سامان فروخت کرنے، ملاوٹ کرنے والوں سمیت غیر قانونی طور سے کھاد کی فروخت کرنے والوں کے خلاف مہم چلائی ہے۔ اسی کے سبب 10 اضلاع میں 20 ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں۔ اندور میں میسرس پلیسٹو وایو کرپ سمیت دیگر کمپنیوں اور فرموں پر بھی غیر قانونی طریقے سے کھاد کی ذخیرہ اندوزی اور فروخت کا معاملہ درج ہوا ہے۔
Published: 30 Jul 2020, 3:58 PM IST
پٹیل کا کہنا ہے کہ خریف فصلوں کی بوائی کے سبب کھاد کی طلب بڑھی ہے۔ اس کا فائدہ جمع خور اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسے لوگ اپنے منصوبوں میں کامیاب نہ ہوں، اسی کو دھیان میں رکھ کر کھاد کی غیر قانونی ذخیرہ اندوزی، بغیر دستاویز کے ناجائز طریقے سے اونچی قیمت پر کھاد فروخت کرنے والوں، بلیک مارکیٹنگ کرنے والے نجی اداروں، نجی زرعی سروس مراکز اور نجی کوآپریٹو اداروں کے خلاف بھی مہم شروع کی گئی ہے۔ اب تک 14 اضلاع میں 28 اداروں کا رجسٹریشن معطل کر دیا گیا ہے جس کے ساتھ ہی 21 اداروں اور اشخاص کے رجسٹریشن ختم کیے گئے ہیں۔
Published: 30 Jul 2020, 3:58 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Jul 2020, 3:58 PM IST
تصویر: پریس ریلیز