لکھنؤ : اتر پردیس میں یوگی سرکار کے بر سر اقتدار ہوتے ہی خود وزیر اعلیٰ اور ان کے افسران نے بھگوا رنگ اور بھگوا پرچم کو عام کردیا ہے۔ کاس گنج کا فساد اسی بھگوا جھنڈے کی ایک وجہ ہے جو یوم جمہوریہ کے موقع پر ویر عبدالحمید چوک پر لہرانے کی کوشش کی اور نتیجہ سب کے سامنے ہے۔
Published: undefined
یو پی اسمبلی کے سامنے 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقع پر سجاوٹ میں ترنگے پرچم کے ساتھ ساتھ بھگوا جھنڈے بھی لہرا ئے گئے ۔حیرت انگیز حقیقت یہ ہے کہ نہ تو میڈیا کی اس پر نظر پڑی اور نہ ہی حزب اختلاف نے کوئی اعتراض کیا۔ یاد رہے اس ریاست کا وزیر اعلیٰ اسی جگہ پریڈ کی سلامی لیتا ہے اور بڑی تعداد میں سرکاری و غیر سرکاری مہمانوں کی یہاں موجودگی ہوتی ہے۔
26جنوری کو عین ریاستی اسمبلی کی عمارت کے سامنے جو سجاوٹ کی گئی ، جہاں پرسلامی اسٹیج بنا تھا اس کے سامنے بھگوا جھنڈوں سے یہ ظاہر کرنے کی کوشش شاید افسران اور حکومت نے کی کہ اب رام راجیہ آگیا ہے۔
قومی پرچم کے ساتھ ساتھ بھگوا جھنڈوں کی بہتات یہ ثابت کر رہی تھی کہ یہ کوئی بھول چوک کا معاملہ نہیں تھا بلکہ عقیدت اورسجاوٹ کا خاص حصہ تھا۔
ریاستی اسمبلی کے سامنے سلامی اسٹیج کے اطراف میں بھگوا جھنڈوں کی بڑی تعداد پر نہ تو گورنر رام نائیک اور نہ ہی وزیر اعلیٰ یوگی کو کوئی اعتراض ہوا۔ مزید براں حزب اختلاف نے بھی اس جدت اور روایت کو پامال کرنے والی حرکت کا نوٹس نہیں لیا۔
آزاد ہندوستان کی تاریخ کا یہ پہلا واقعہ ہے جب سرکاری پروگرام میں بھگوا جھنڈا شامل کیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز