مدھیہ پردیش کے جبل پور میں جمعہ کو سادھو-سنتوں نے ’نرمدا سنسد‘ کا انعقاد کیا اور اس دوران انھوں نے اسمبلی انتخاب میں کانگریس کی حمایت کا کھلے طور پر اعلان کر دیا۔ نرمدا ندی کے ساحل پر ’نرمدا سنسد‘ کا انعقاد کمپیوٹر بابا نے کیا۔ کمپیوٹر بابا کو شیوراج حکومت میں ریاستی وزیر کا درجہ ملا تھا لیکن کچھ مہینے بعد انھوں نے اس عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس سنسد میں ریاست اور ملک کے مختلف حصوں سے بڑی تعداد میں سادھو-سَنت یہاں پہنچے اور اپنی بات رکھی۔ ان سادھو-سَنتوں نے ایک آواز میں کہا کہ ’’جو رام کا نہیں وہ کسی کام کا نہیں۔‘‘
Published: 24 Nov 2018, 9:11 AM IST
کمپیوٹر بابا نے کھلے طور پر شیوراج حکومت پر کئی طرح کے الزامات بھی عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس حکومت کو سبق سکھانے کا وقت آ گیا ہے۔ اب کانگریس کو پانچ سال کے لیے موقع دینا چاہیے۔‘‘ اس موقع پر واضح لفظوں میں انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’معاف کریں شیوراج اور معاف کریں مہاراج، آئی کانگریس کو موقع دیتے ہیں۔‘‘ نرمدا سنسد میں اتفاق رائے سے فیصلہ ہوا کہ انتخاب میں سادھو-سَنت کانگریس کے لیے کام کریں گے۔
بی جے پی کے لیے سادھو سَنتوں کا یہ فیصلہ اس لیے بھی انتہائی پریشان کرنے والا ہے کیونکہ مدھیہ پردیش میں ان کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ خاص طور سے ہفتہ کے روز سے کانگریس کے لیے تشہیری کام میں جٹ جانے کے سادھو سَنتوں کے فیصلہ سے شیوراج کا پریشان ہونا مزید لازمی ہے۔ کمپیوٹر بابا کا سادھو-سَنتوں سے یہ کہنا بھی شیوراج حکومت کے لیے پریشان کرنے والا ہے کہ ’’سنیچر سے سادھو-سَنت کانگریس کی حمایت میں جُٹ جائیں اور نئی حکومت بنائیں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ وزارتی عہدہ سے استعفیٰ دینے کے بعد سے ہی حکومت اور کمپیوٹر بابا کے درمیان زبردست رسہ کشی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ بابا اب لگاتار مختلف ریاستوں کے الگ الگ حصوں میں جا کر سَنتوں کی تقریب میں حصہ لے رہے ہیں اور بی جے پی کے خلاف ہوا بنانے میں مصروف ہیں۔
Published: 24 Nov 2018, 9:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Nov 2018, 9:11 AM IST
تصویر: پریس ریلیز