ایودھیا۔ آر ایس ایس کی ذیلی تنظیم کی طرف سے رام مندر تعمیر کے لئے سریو ندی کے ساحل پر نماز پڑھنے کی تقریب کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ سادھوؤں اور ہندو وادیوں کی طرف سے مخالفت کئے جانے کے بعد یہ تقریب منسوخ کر دینی پڑی اور مزار پر جاکر نماز ادا کرنی پڑی۔ آر ایس ایس کی اس نام نہاد مسلم تنظیم کی شاید اتنی فضیحت کبھی نہیں ہوئی تھی۔ سریو ندی پر مسلمانوں کی موجودگی سادھوؤں کو پسند نہیں آئی ، اس لئےایودھیا میں تقریب نماز سے ناپاک ہوئی سریو ندی کو دو دن بعد دودھ سے پاک کیا گیا۔ اس کے لئے ایودھیا کے متعدد سادھوؤں نے سریو ندی کے پانی میں کھڑے ہو کر 51 لیٹر دودھ ندی میں بہایا اور پوجا کی۔
اس تقریب کے روح رواں مہنت دلیپ داس نے کہا کہ رام مندر تعمیر میں آ رہی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے سریو ندی میں دودھ چڑھایا گیا ہے ۔ سادھوؤں نے کہا کہ سریو کی پاکیزگی کو ختم کرنے کی سازش کرنے والوں کو ایودھیا میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: حیرت انگیز! ایودھیا میں سَنگھ کی زیر نگرانی ندی کنارے 5 لاکھ بار ہوگی تلاوتِ قرآن
تقریب میں شامل ایک سادھو ستیندر داس نے کہا کہ ایودھیا میں کچھ لوگ مندر تعمیر میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ساز ش کرنے والوں کو عقل سلیم حاصل ہو، ملک میں گئو کشی بند ہو ، لوگ گوشت کھانا بند کردیں اور مندر تعمیر کے لئے تعاون کریں یہی ہماری خواہش ہے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ دو دن قبل ایودھیا میں آر ایس ایس کی ذیلی تنظیم مسلم راشٹریہ منچ نے سریو ندی کے پانی سے وضو کرنے، اجتماعی نماز ادا کرنے اور قرآن خوانی کی تقریب منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ سادھوؤں اور ہندو وادی تنظیموں کی مخالفت کے بعد سریو ندی کے کنارے پر رکھی گئی اس تقریب کو منسوخ کر دیا گیا ۔ سادھوؤں نے دودھ سے سریو ندی کو پاک کرنے کی جو تقریب منعقد کی ہے اسے مسلم راشٹریہ منچ کی نماز تقریب کے جواب میں دیکھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایودھیا میں سنگھ کی نماز تقریب کو سادھوؤں
اگر مسلمانوں کے قدم رکھنے بھار سے شہر کی سریو ندی اس حد تک ناپاک ہو جائے کہ اسے دودھ سےپاک کرنا پڑے، تو ایسے سماج دشمن عناصر اور گمراہ کرنے والے سادھوؤں سے سماج کے ہر طبقہ کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined