قومی خبریں

سچن پائلٹ کی بڑی خواہش نے ہی انہیں غلط کرنے پر مجبور کیا: اشوک گہلوت

وزیراعلی اشوک گہلوت نے نائب وزیراعلی کے عہدے سے برطرف سچن پائلٹ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ان کی بڑی خواہش نے ہی انہیں غلط کرنے کے لئے مجبور کیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

جے پور: راجستھان میں حکومت گرانے کے لئے کی گئی سازش کے معاملے پر برسراقتدار کانگریس پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان گھمسان مچا ہوا ہے۔ وزیراعلی اشوک گہلوت نے نائب وزیراعلی کے عہدے سے برطرف سچن پائلٹ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ان کی بڑی خواہش نے ہی انہیں غلط کرنے کے لئے مجبور کیا ہے۔

Published: undefined

پائلٹ اپنے 18ساتھیوں کے ساتھ کانگریس کے اجلاس سے غیر حاضر رہے ہیں۔ قانون ساز اسمبلی کی میٹنگ میں نہ آنے پر وہپ کی خلاف ورزی کرنے کے معاملے میں اسمبلی کے اسپیکر ڈاکٹر سی پی جوشی کے نوٹس کے بعد یہ معاملہ تب قانونی لڑائی میں الجھ گیا جب پائلٹ نے اسے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔

Published: undefined

عدالت میں اس معاملے کی سماعت 20 جولائی کو ہوگی۔ تب تک ڈاکٹر جوشی پر کوئی کارروائی نہیں کر پائیں گے۔ اس دوران ایک آڈیو سامنے آنے کے بعد کانگریس نے بی جے پی پر ایم ایل اے کی خرید و فروخت کا الزام لگایا اور اس معاملے کی اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) میں شکایت درج کرائی۔ اس آڈیو کی بنیاد پر ایم ایل اے بھنور لال شرما کے خلاف بھی انسداد بدعنوانی بیورو میں شکایت درج کی گئی ہے۔

Published: undefined

ایس او جی کی ایک ٹیم کل ہریانہ کے مانیسر بھی گئی تھی لیکن وہاں کوئی رکن اسمبلی نہیں ملا۔ اس آڈیو میں ایک مرکزی وزیر کا نام سامنے آنے کے بعد بی جے پی نے آڈیو کی حقیقت پر سوال اٹھاتے ہوئے اس معمالے کی جانچ مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

کانگریس اس آڈیو کی بنیاد پر بی جے پی ارکان اسمبلی کی خریدو فروخت کا الزام لگا رہی ہے۔ دوسری جانب کانگریس ارکان اسمبلی کی باڑھ بندی ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں چل رہی ہے۔ کانگریس کو ڈر ہے کہ بی جے پی ارکان اسمبلی لالچ دے سکتی ہے۔ ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کے معاملے پر بی جے پی بھی تقسم نظر آرہی ہے۔ سابق اسمبلی کے اسپیکر کیلاش میگھوال نے اپوزیشن پارٹیوں کے تعاون سے گہلوت حکومت کو گرانے کا الزام لگایا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined