کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ نے راجستھان کانگریس صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا کی رہائش پر ای ڈی کی چھاپہ ماری کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کارروائی سے صاف ہو گیا ہے کہ راجستھان میں انتخابات کو لے کر بی جے پی کس قدر بوکھلا گئی ہے اور مایوسی کا شکار ہے۔
Published: undefined
دہلی میں کانگریس ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کے دوران سچن پائلٹ نے راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کے بیٹے ویبھو گہلوت کو 12 سال پرانے ایک معاملے میں جاری کردہ ای ڈی کے سمن کی بھی تنقید کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ کے بیٹے ویبھو گہلوت کو جو سمن جاری کیا گیا ہے، وہ 12 سال پرانا معاملہ ہے۔ ہر کسی کو سمجھ آتا ہے کہ اس کے پیچھے آخر مرکز کی منشا کیا ہے۔ انتخاب کی تاریخوں کا اعلان ہونے کے بعد ای ڈی کی کارروائیوں کی منشا واضح ہے۔‘‘
Published: undefined
راجستھان میں ای ڈی کے چھاپہ ماری اور ویبھو گہلوت کو بھیجے گئے سمن پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی تلخ رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’انتخاب آتے ہی ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی وغیرہ بی جے پی کے حقیقی ’پنّا چیف‘ بن جاتے ہیں۔ راجستھان میں اپنی یقینی شکست کو دیکھتے ہوئے بی جے پی نے اپنا آخری داؤ چل دیا ہے۔ ای ڈی نے چھتیس گڑھ کے بعد راجستھان میں بھی انتخابی مہم میں اترتے ہوئے کانگریس لیڈران کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ مودی حکومت کی تاناشاہی جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔ ہم ایجنسیوں کے غلط استعمال کے خلاف لڑتے رہیں گے، عوام بی جے پی کو تلخ جواب دے گی۔‘‘
Published: undefined
راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے ای ڈی کی تازہ کارروائی پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیٹے کو ای ڈی نے گلاب کا پھول بھیجا ہے۔ اشوک گہلوت نے کہا کہ 25 اکتوبر 2023 راجستھان کی خواتین کے لیے کانگریس کی گارنٹیاں لانچ اور 26 اکتوبر 2023 رجستھان کانگریس صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا کے یہاں ای ڈی کی ریڈ۔ میرے بیٹے ویبھو گہلوت کو ای ڈی میں حاضر ہونے کا سمن۔ اب آپ سمجھ سکتے ہیں کہ میں کیوں کہتا آ رہا ہوں کہ راجستھان کے اندر ای ڈی کی چھاپہ ماری روزانہ اس لیے ہوتی ہے کیونکہ بی جے پی یہ نہیں چاہتی کہ راجستھان میں خواتین کو، کسانوں کو، غریبوں کو کانگریس کے ذریعہ دی جا رہی گارنٹیوں کا فائدہ مل سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined