راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ نے ریاست کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ راجستھان میں ڈبل انجن کی حکومت بننے کے بعد بھی اب تک کوئی کام نہیں ہوا ہے۔سچن پائلٹ نے ہفتہ کو سرکٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا جس میں انہوں نے کہا کہ جمعہ کے خطاب میں کانگریس قیادت کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اب راجستھان میں بھی ڈبل انجن والی حکومت بن گئی ہے۔ جب مرکز میں بی جے پی کی حکومت بنی تھی تو انہوں نے بہت سے وعدے کیے تھے لیکن کچھ نہیں ہوا اور اب یہاں بھی کوئی کام نہیں کیاگیا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ہر اسکیم کو زمین پر لانے کی کوشش کی جانی چاہئے لیکن حکومت بنے ہوئے زیادہ وقت نہیں گزرا کہ اسکیموں کے نام بدل دیئے گئے۔ نوجوانوں کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’کل ہی میں جے پور میں دھرنے پر گیا اور نوجوانوں سے ملا۔‘‘ پائلٹ نے خواتین پہلوانوں کا دھرنا ومظاہرہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی خواتین کی بات کرتی ہے لیکن خواتین پہلوانوں کو احتجاج کرنا پڑا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے لیے کانگریس کی تیاریاں پوری طاقت کے ساتھ جاری ہیں اور کل بھی میٹنگ تھی اور اب کیونکہ انڈیا اتحاد بنا ہے اس لئے ممکن ہے کہ کانگریس 2019 کے انتخابات جتنی سیٹوں پر الیکشن نہ لڑے، لیکن ہم سب مل کر الیکشن لڑیں گے ۔
Published: undefined
سچن نے کہا کہ نوجوانوں کو موقع دیا جانا چاہئے اور کانگریس نے نوجوانوں کو موقع دیا ہے۔ نئے لوگوں کو موقع دیا جائے۔ پائلٹ نے دعویٰ کیا کہ پارٹی راجستھان میں بہت مضبوطی سے کام کرے گی اور پچھلے دو لوک سبھا انتخابات میں کانگریس اپنا کھاتہ نہیں کھول سکی تھی لیکن اس بار انتخابی نتائج کانگریس کے حق میں ہوں گے۔
Published: undefined
سچن پائلٹ نے کہا کہ رام مندر کو ایک ایشو بنایا جا رہا ہے جب کہ کوئی ویشنو دیوی کب جائے گا، تروپتی کب جانا ہے یہ اس کی اپنی مرضی ہے۔ کوئی کسی سے پوچھ کر نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے بوتھ پر کام کیا ہے اور قومی صدر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ہمیں مل کر الیکشن لڑنا چاہئے اور ہم سب مل کر الیکشن لڑیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined