بدھ کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں ہندوستانی روپیہ اب تک کی سب سے ذیلی سطح پر بند ہوا۔ امریکی فیڈرل ریزرو کے ذریعہ مہنگائی پر کنٹرول کے لیے شرح سود میں زبردست اضافہ کے اندیشہ کی وجہ سے ڈالر انڈیکس میں مضبوطی دیکھی گئی۔ 21 ستمبر کو ڈالر کے مقابلے روپیہ 79.9750 کی سطح پر بند ہوا۔ گزشتہ کاروباری سیشن میں یہ 79.75 کی سطح پر بند ہوا تھا۔ بدھ کو ڈالر کے مقابلے روپیہ 79.79 کی سطح پر کھلا تھا اور دن کے کاروبار کے دوران اس میں لگاتار گراوٹ دیکھی گئی۔
Published: undefined
اس درمیان ڈالر انڈیکس 2 دہائیوں کی اعلیٰ ترین سطح 110.87 پر پہنچ گیا ہے۔ حالانکہ اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے امریکی فیڈرل ریزرو شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹ کا اضافہ کرے گا۔ ایسی امید کی جا رہی ہے کہ فیڈرل ریزرو شرح سود میں 75 بیسس پوائنٹ کا اضافہ کرے گا۔ یہ لگاتار تیسری بار اتنا بڑا اضافہ ہوگا۔
Published: undefined
شرح سود پر فیصلے کے علاوہ سرمایہ کاروں کی نگاہیں فیڈ چیئر جروم پاویل کی پریس کانفرنس اور پالیسی سازوں کے ذریعہ شرح سود میں اضافہ کے اندازوں پر رہیں گی۔ ڈی بی ایس گروپ ریسرچ نے اپنے ایک نوٹ میں کہا ہے کہ عالمی جوکھم نظریات میں تبدیلی، فیڈرل ریزرو کا شرح سود پر فیصلہ اور امریکہ میں بڑھتی حقیقی ییلڈ پر غور کیا جائے گا۔
Published: undefined
ایچ ڈی ایف سی سیکورٹیز کے ریسرچ اینالسٹ دلیپ پرمار کا کہنا ہے کہ فیڈرل ریزرو کے پالیسی پر مبنی فیصلے سے پہلے اہم کرنسیز کے مقابلے ڈالر میں تیزی آئی۔ روس-یوکرین جنگ مزید بڑھنے سے سرمایہ کاروں کی جوکھم اٹھانے کی سوچ کمزور ہوئی۔ عالمی کروڈ آئل بنچ مارک برینٹ کروڈ فیوچرس 2.36 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 92.76 ڈالر فی بیرل رہ گیا۔ اس درمیان بی ایس ای سنسیکس 262.96 پوائنٹ کی گراوٹ کے ساتھ 59456.78 پوائنٹ پر بند ہوا۔ ایشیائی بازاروں کے مقابلے میں ہندوستانی بازار میں امید کے مطابق کم گراوٹ دیکھی گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined