بہار کے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی اپنے متنازعہ بیانات کے لیے مشہور ہیں۔ وہ اکثر اپنے بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔ ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے چیف مانجھی ایک بار پھر بھگوان رام سے متعلق ایک بیان دے کر تنازعہ کا شکار ہو گئے ہیں۔ انھوں نے بھگوان رام کے وجود پر سوال کھڑا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ گوسوامی تلسی داس اور والمیکی کو مانتے ہیں، لیکن رام کو نہیں مانتے۔ رام کوئی بھگوان نہیں تھے۔ وہ گوسوامی تلسی داس اور والمیکی کے ایک ’منظوم کردار‘ تھے۔
Published: undefined
جموئی ضلع کے سکندرا میں بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی جینتی اور ماتا سبری مہوتسو تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو برہمن گوشت کھاتے ہیں، شراب پیتے ہیں، جھوٹ بولتے ہیں، ویسے برہمنوں سے پوجا پاٹھ کرانا گناہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ پوجا پاٹھ کرانے سے لوگ بڑے نہیں بنتے ہیں۔
Published: undefined
سابق وزیر اعلیٰ کے اس بیان کے بعد سیاست گرم ہو گئی ہے۔ بی جے پی نے مانجھی کے اس بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ بی جے پی او بی سی سیل کے قومی جنرل سکریٹری اور بہار بی جے پی ترجمان ڈاکٹر نکھل آنند نے مانجھی کے بیان کو افسوسناک بتایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مانجھی ایک بہت سینئر اور معزز لیڈر ہیں، لیکن کئی بار ان کے بیانات سے لوگ غلط فہمی کا شکار ہوتے ہیں۔ وہ شبری ماتا پر ایک پروگرام میں حصہ لینے گئے اور وہاں وہ بھگوان شری رام جی کے وجود پر سوال اٹھاتے ہیں جو افسوسناک ہے۔
Published: undefined
بھگوان شری رام کے وجود کے بغیر شبری ماتا کے وجود کو کوئی کیسے درست ٹھہرا سکتا ہے۔ اگر وہ ملحد ہیں تو کوئی بات نہیں، لیکن ملحد نہیں ہیں تو انھیں بتانا چاہیے کہ وہ کس مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔ انھوں نے یہاں تک کہا کہ بابا صاحب امبیڈکر نے بھی ہندو مذہب کے بعد بودھ مذہب اختیار کیا تھا۔ مذہب کے بغیر کوئی بھی انسان زندگی میں کامیاب نہیں ہے اور زندگی کے سفر کے لیے آخر راستے کی تو ضرورت ہوتی ہی ہے۔ بھگوان شری رام اور بھگوان شری کرشن کا وجود ہمارے دل، دماغ، جسم اور روح میں زندہ ہے۔ کوئی بھی سچا ہندوستانی شری رام جی اور شری کرشن جی کے وجود سے انکار نہیں کر سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز