آر ایس ایس نے جمعہ کے روز دعویٰ کیا کہ ’ملک مخالف‘ اور ’غیر سماجی‘ طاقتیں مرکز کے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف جاری کسانوں کی تحریک کا حل تلاش کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے میں سرگرم ہیں۔ ساتھ ہی اس نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی مظاہرہ کا بہت طویل عرصہ تک جاری رہنا کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے۔ یہ باتیں آر ایس ایس نے اپنی ایک رپورٹ میں کہی ہیں۔
Published: undefined
ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس نے رپورٹ-2021 میں کسان تحریک کے تعلق سے کئی باتیں کہی ہیں اور اس میں لکھا گیا ہے کہ ’’کسی بھی طرح کی تحریک طویل عرصہ تک چلے، یہ کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ مذاکرہ ضروری ہے، لیکن یہ مسئلہ کا حل تلاش کرنے کی کوشش کے تحت ہونا چاہیے۔ ممکن ہے کہ سبھی ایشوز پر اتفاق رائے نہ بن پائے، لیکن کسی نہ کسی حل پر پہنچنا بھی ضروری ہے۔‘‘
Published: undefined
آر ایس ایس کا کہنا ہے کہ یہ فکر کا باعث ہے کہ مظاہروں کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے اور مسئلہ مزید سنگین ہوتا چلا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ بہت سنگین ہو جاتا ہے جب ملک مخالف اور غیر سماجی طاقتیں حل نکالنے کی کوششوں کو ناکام کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ ساتھ ہی آر ایس ایس نے کسان لیڈروں کو آگاہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اس وقت ہو رہے مظاہرے کی قیادت کو ایسے حالات نہیں بننے دینے چاہئیں۔
Published: undefined
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے آر ایس ایس رپورٹ-2021 میں یہ بھی لکھتا ہے کہ ’’ہمیں ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ کچھ وقت سے ایسی ملک مخالف طاقتیں ملک میں گڑبڑی اور عدم استحکام کا ماحول بنانے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ وہ اپنی سیاسی خواہشات کو حاصل کر سکیں۔ ہمارا ماننا ہے کہ ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا جس کا حل نہ ہو، ضرورت ہے تو بس سنجیدہ کوششوں کی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز