لکھنو :بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو ایک ایسی سمجھی حکمت عملی کے تحت پارٹی صدر امت شاہ کی ’جن رکشا یاترا‘ میں شامل ہونے کے لئے کیرالہ بھیجا ہے۔ بی جے پی کے اعلی ذرائع کا دعوی ہے کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ یوگی کو قومی سطح پر ابھارنا چاہتا ہے ۔ بی جے پی انہیں کیرالہ بھیجنے سے پہلے بنگال، بہار، مدھیہ پردیش، ہریانہ میں مختلف پروگراموں میں بھیج چکی ہے۔اڑیسہ اسمبلی انتخابات میں انکے کئی پروگرام ہونے والے ہیں۔ سیاسی ماہرین یوگی آدتیہ ناتھ کو قومی سطح پر لانے کی اس حکمت عملی کو نریندر مودی کے لئے خطرے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ ایسا اس لئے کیوں کہ ابھی تک مودی جتنی مقبولیت کا کوئی رہنما بی جے پی میں نہیں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے شمالی علاقہ میں یوگی کو پہچان کی ضرورت نہیں ہے۔ جنوب میں ان کے لباس اور ہندوتوکی سوچ یوگی کو پہچان دلا دے گی۔ سنگھ کا خیال ہے کہ یوگی کو پورے ملک میں بھیجا جائے تاکہ ان کی پہچان شمالی ہندستان تک محدود نہ رہ جائے۔ ظاہری طور پر جب یوگی کی شبیہ بڑی ہونے لگے گی تو مودی جوکہ اپنے فیصلوں کی وجہ سے قومی سطح پر پہلے ہی سوالوں کے گھیرے میں ہیں، ان پر یوگی بھاری پڑ سکتے ہیں۔
یوگی کیرالہ کے کنور میں شاہ کی جن رکشا یاترا میں شامل ہونے گئے ہیں ۔ وہاں انہوں نے کیرالہ کی لیفٹ حکومت کو سیاسی قتل کے لئے کٹھہرے میں کھڑا کرنے کی کوسش کی ہے۔ سنگھ کا دعوی ہے کہ ان کے جارخانہ رخ کی وجہ سے کیرالہ کا ایک بڑا طبقہ متاثر ہوسکتا ہے۔
اترپردیش کے وزیراعلی نے کیرالہ میں کہا کہ سیاسی تحفظ میں قتل ہورہے ہیں۔بی جے پی نے ان قتل کے خلاف لوگوں کو بیدار کرنے کے لئے یہ یاترانکالی ہے۔ یاترا کے ذریعہ کیرالہ کے باشندوں کی سیکورٹی فروغ ملے گا۔ تشدد کو فروغ دینے والی حکومتوں کا صفایا ہوگا کیونکہ جمہوریت میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
سیاسی تجزیہ نگار اور سنگھ کی معلومات رکھنے والے ڈاکٹر دلیپ اگنی ہوتری نے کہاکہ یوگی کے لباس سے ہی ہندوتو کا پیغام جاتا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ سنگھ نے جنوب میں بھی ہندوتو کا پرچم لہرانے کے لئے یوگی کی اس علاقہ میں سیاسی یاترا کی شروعات کیرالہ سے کرائی ہے۔ ڈاکٹر اگنی ہوتری کے مطابق بجرنگ دل کے بانی صدر ونے کٹیار جیسے لیڈروں کی دھار وقت کے ساتھ مند ہورہی ہے۔ اس لئے سنگھ یوگی کو آگے بڑھاناچاہتا ہے تاکہ ہندوتو کو پورے ملک میں مضبوطی کے ساتھ پھیلایا جاسکے۔
Published: undefined
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined