آر ایس ایس نے سپریم کورٹ کو یقین دلایا ہے کہ وہ آئندہ 5 مارچ کو تمل ناڈو میں کسی بھی طرح کا ’روٹ مارچ‘ نہیں نکالے گا۔ آر ایس ایس کے حلف نامہ کے بعد سپریم کورٹ نے روٹ مارچ معاملے پر سماعت کو 17 مارچ تک کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر آر ایس ایس نے تمل ناڈو میں 5 مارچ کو روٹ مارچ نکالنے کا اعلان کیا تھا، لیکن حکومت نے اس پر پابندی لگا دی تھی۔ اس پابندی کے خلاف آر ایس ایس نے مدراس ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ ہائی کورٹ نے روٹ مارچ کے لیے آر ایس ایس کو اجازت بھی دے دی تھی، لیکن ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف تمل ناڈو حکومت سپریم کورٹ پہنچ گئی ہے۔
Published: undefined
دراصل آر ایس ایس کا ارادہ گزشتہ سال 2 اکتوبر کو ہی تمل ناڈو میں 51 راستوں پر ریلی اور مارچ نکالنے کا تھا جس پر ڈی ایم کے حکومت نے روک لگا دی تھی۔ ریاستی حکومت نے فرقہ وارانہ خیر سگالی بگڑنے کے اندیشہ کے سبب آر ایس ایس کی ریلی کو منظوری دینے سے انکار کیا تھا۔ ریاستی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف آر ایس ایس نے مدراس ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی جس پر ہائی کورٹ نے چھ مقامات کو چھوڑ کر باقی مقامات پر آر ایس ایس کو ریلی کرنے کی اجازت دے دی۔
Published: undefined
کچھ مقامات پر ریلی و مارچ کی منظوری مدراس ہائی کورٹ نے ضرور دے دی تھی لیکن کچھ شرائط بھی رکھی گئی تھیں۔ ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق آر ایس ایس کارکنان بغیر لاٹھی ڈنڈے اور اسلحوں کے ریلی نکال سکتے ہیں اور انھیں کسی بھی ایسے ایشو پر بولنے سے منع کیا گیا تھا جس سے ملک کی سالمیت پر اثر پڑے۔ عدالت کے اس فیصلے سے ناخوش آر ایس ایس نے 6 نومبر کو ہونے والے روٹ مارچ پروگرام کو ملتوی کر دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined