کٹھوعہ میں نابالغ بچی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور قتل معاملہ میں ہندوستانی عوام کا غصہ ابھی کم بھی نہیں ہوا ہے کہ اَب سورت سے دل کو دہلا دینے والا ایک معاملہ سرخیوں میں آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں 11 سال کی ایک بچی کی لاش برآمد ہوئی تھی جس کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال بھیجا گیا تھا اور اب جو رپورٹ آئی ہے اس کے مطابق بچی کے جسم پر تقریباً 86 چوٹ کے نشان ملے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بچی کی عضو خاص بھی چوٹ کے کئی نشانات ہیں جو عصمت دری کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔
Published: undefined
’گجرات ماڈل‘ کا پوری دنیا میں ڈھنڈورا پیٹنے والی وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی لیڈران و کارکنان نے کٹھوعہ اور اناؤ معاملے پر جس طرح کا رخ اختیار کر رکھا تھا وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے اور اب سورت میں 11 سالہ بچی کے ساتھ ہوئی بربریت نہ صرف دردناک بلکہ افسوسناک بھی ہے۔ پورے ملک میں اس طرح کے لگاتار بڑھتے واقعات نے عوام کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ تازہ معاملے میں پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ قتل سے پہلے بچی پر کم از کم ایک ہفتہ تک مظالم ڈھائے گئے۔ سورت سول اسپتال میں فورنسک ہیڈ گنیش گوریکر کے مطابق بچی کے جسم پر کئی زخم لکڑی سے بنے ہتھیار سے دیے گئے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران دو بڑے زخم ایسے ہیں جو ایک یا دو دن پرانے ہیں۔ تازہ اطلاعات کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ حاصل ہونے کے بعد مہلوک بچی کا سیمپل فورنسک جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے اور اس کی رپورٹ موصول ہونے کے بعد حتمی طور پر یہ معلوم چل پائے گا کہ قتل سے پہلے اس کے ساتھ عصمت دری کی گئی یا نہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سورت کے پانڈیسرا واقع سائیں موہن سوسائٹی کے پیچھے کرکٹ گراؤنڈ میں گزشتہ 6 اپریل کو اس بچی کی لاش ملی تھی۔ پولس ابھی تک بچی کی لاش کی شناخت نہیں کرا پائی ہے۔ بچی کی فیملی کے بارے میں پتہ کرنے کے لیے پولس نے 20000 روپے کا انعام رکھا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined