آسام میں این آر سی (قومی شہریت رجسٹر) کا دوسرا ڈرافٹ جاری ہونے کے بعد اب اسے مغربی بنگال میں بھی نافظ کرنے کا مطالبہ کیا جانے لگا ہے۔ اس معاملہ پر بی جے پی نے جارحانہ رُخ اختیار کیا ہوا ہے۔
این آر سی معاملہ پر حیدرآباد سے بی جے پی کے رکن اسمبلی راجا سنگھ نے بھڑکاؤ بیانبازی کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر روہنگیا مسلمان اور بنگلہ دیشی پناہ گزین سیدھی طرح ہندوستان سے نہیں جاتے تو انہیں گولی مار کر ختم کر دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے کے بعد ہی ہمارا ملک محفوظ ہو پائے گا۔ راجا سنگھ حیدرآباد کے غوث محل حلقہ انتخاب سے رکن اسمبلی ہیں۔
Published: 31 Jul 2018, 3:29 PM IST
راجا سنگھ سے قبل مغربی بنگال بی جے پی کے سربراہ دلیپ گھوش کہہ چکے ہیں کہ اگر ان کی حکومت آتی ہے تو آسام کی طرز پر بنگال میں بھی این آر سی ایکٹ کو نافذ کیا جائے گا۔
دلیپ گھوش نے کہا کہ ’’بنگال میں تقریباً ایک کروڑ سے زیادہ بنگلہ دیشی غیرقانونی طور پر رہ رہے ہیں۔ ہم ایک کو بھی نہیں چھوڑیں گے، انہیں اب بدترین دور کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ‘‘ گھوش نے کہا کہ جو لوگ ان کی حمایت کر رہے ہیں انہیں اپنا بیگ پیک کر لینا چاہئے۔
Published: 31 Jul 2018, 3:29 PM IST
اس معاملہ پر مرکزی وزیر بابل سوپریو نے کہا کہ ممتا بنرجی اس ایشو پر سیاست کر رہی ہیں، 1971 میں تقریباً سوا کروڑ لوگوں نے در اندازی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کو اپنے ووٹ بینک کی فکر ہے اس لئے وہ این آر سی کی مخالفت کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ آسام میں طویل مدتی این آ ر سی کا آخری مسودہ پیر کے روز جاری کر دیا گیا۔ آسام ملک کا وہ واحد صوبہ ہے جہاں این آر سی جاری کیا گیا ہے۔ اس میں شمال مشرقی ریاستوں کے کل 3.29 کروڑ درخواست گزاروں میں سے 2.89 کروڑ لوگوں کے نام شامل ہیں۔ جبکہ تقریباً 40 لاکھ افراد کو غیرقانونی قرار دیا گیا ہے۔
Published: 31 Jul 2018, 3:29 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Jul 2018, 3:29 PM IST