بہار میں نتیش حکومت پر خطرہ لگاتار منڈلا رہا ہے اور یہ خطرہ ہماچل پردیش میں جے ڈی یو اراکین اسمبلی کے بی جے پی میں شامل ہونے سے مزید بڑھ گیا ہے۔ ہماچل پردیش میں جو سیاسی ہلچل ہوئی ہے، اس نے بہار کی سیاست میں بھی ہلچل مچا دی ہے اور کئی آر جے ڈی لیڈروں نے جلد ہی جے ڈی یو اور بی جے پی کا رشتہ بہار میں ٹوٹنے کی پیشین گوئی کر دی ہے۔ اس درمیان آر جے ڈی لیڈر شیام رجک کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس نے ظاہر کر دیا ہے کہ ریاست میں موجودہ این ڈی اے حکومت زیادہ دن نہیں چلنے والی۔
Published: undefined
دراصل شیام رجک نے دعویٰ کیا ہے کہ جے ڈی یو کے 17 اراکین اسمبلی بہار میں نتیش کمار کی حکومت گرانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے مزید بتایا کہ یہ اراکین اسمبلی جلد ہی آر جے ڈی کا دامن تھام لیں گے، لیکن ابھی انھیں تھوڑا انتظار کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ شیام رجک نے یہ بھی بتایا کہ یہ سبھی 17 اراکین اسمبلی ان کے ذریعہ لگاتار آر جے ڈی کے رابطے میں ہیں۔
Published: undefined
’آج تک‘ سے خصوصی بات چیت کے دوران شیام رجک نے نتیش حکومت پر منڈلا رہے خطرات کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انھوں نے کہا کہ کئی جے ڈی یو اراکین اسمبلی بی جے پی کے طریقہ کار سے بے حد ناراض ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ جے ڈی یو چھوڑ کر آر جے ڈی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ شیام رجک کا کہنا ہے کہ 17 جے ڈی یو اراکین اسمبلی جلد از جلد آر جے ڈی میں شامل ہونا چاہتے ہیں، لیکن انھیں فی الحال روکا گیا ہے۔ شیام رجک سے جب یہ سوال کیا گیا کہ آخر انھیں آر جے ڈی میں شمولیت سے کیوں روکا گیا ہے، تو انھوں نے کہا کہ اگر یہ اراکین اسمبلی آر جے ڈی میں شامل ہوتے ہیں تو ’دل بدل قانون‘ کے تحت ان کی رکنیت رد ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
اس سلسلے میں تفصیل بتاتے ہوئے شیام رجک نے کہا کہ اگر دل بدل قانون کے تحت جے ڈی یو کے 25 سے 26 اراکین اسمبلی پارٹی چھوڑ کر آر جے ڈی میں شامل ہوں گے تو ہی ان کی رکنیت محفوظ رہے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ جے ڈی یو کے مزید کچھ اراکین اسمبلی پارٹی چھوڑنے کا ذہن بنائیں، اور پھر سبھی کو ایک ساتھ آر جے ڈی میں شامل کیا جائے گا۔
Published: undefined
اروناچل پردیش میں جے ڈی یو کے 6 اراکین اسمبلی کی بی جے پی میں شمولیت کے واقعہ پر شیام رجک نے کہا کہ ’’جس طریقے سے جے ڈی یو کے 6 اراکین اسمبلی کو بی جے پی نے اپنے میں شامل کرا لیا ہے، اس سے یہ صاف ہو گیا ہے کہ بی جے پی نتیش کمار پر حاوی ہو گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جے ڈی یو کے اراکین اسمبلی پارٹی چھوڑنا چاہتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined