لکھنؤ: اتر پردیش اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی کے کئی لیڈران اپنی وفاداریاں تبدیل کر چکے ہیں اور اب چرچا ہے کہ رکن پارلیمنٹ ریتا بہوگنا جوشی بھی ناراض چل رہی ہیں۔ اس معاملہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ریتا بہوگنا نے کہا کہ ان کا بیٹا 12 سال سے بی جے پی میں کام کر رہا ہے، ایسے میں اس نے ٹکٹ مانگا ہے جو کہ اس کا حق بھی ہے۔
Published: undefined
ریتا بہوگنا نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے لکھنؤ کینٹ سے ٹکٹ مانگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی ان کے بیٹے کو ٹکٹ دیتی ہے تو وہ رکن پارلیمنٹ کے عہدہ سے استعفی دینے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا یہ بات انہوں نے بی جے پی اعلیٰ قیادت کو بھی بتا دی ہے۔
Published: undefined
ریتا جوشی نے کہا کہ اگر پارٹی نے اصول بنایا ہے کہ کنبہ کے ایک شخص کو ہی ٹکٹ دیا جا سکتا ہے تو اس صورت میں اگر میرے بیٹے کو لکھنؤ کینٹ سے امیدوار بنایا جاتا ہے تو میں رکن پارلیمنٹ کے عہدے سے استعفی دینے کو تیار ہوں۔ نہ ہی میں 2024 میں لوک سبھا انتخاب لڑوں گی، یہ میں پہلے ہی اعلان کر چکی ہوں۔
Published: undefined
خیال رہے کہ بی جے پی میں کئی ممبران پارلیمنٹ ہیں جو اپنی سیاسی وراثت کو آگے بڑھانے کے لیے بیٹوں اور بیٹیوں کو انتخابی میدان میں اتارنا چاہتے ہیں۔ الہ آباد سے رکن پارلیمنٹ ریتا بہوگنا جوشی اپنے بیٹے مینک جوشی کو لکھنؤ کینٹ سیٹ سے الیکشن لڑانا چاہتی ہیں۔ ریتا بہوگنا جوشی اس سیٹ سے دو بار رکن اسمبلی رہ چکی ہیں اور اب وہ اپنے بیٹے کو اس سیٹ سے ایم ایل اے بنانا چاہتی ہیں۔
Published: undefined
اس کے علاوہ سیلم پور لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی ایم پی رویندر کشواہا اپنے چھوٹے بھائی جے ناتھ کشواہا کو بھاٹپاررانی اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑانے کے لئے دعویداری کر رہے ہیں۔ کانپور نگر سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ستیہ دیو پچوری کانپور کی گووند نگر سیٹ سے اپنے بیٹے انوپ پچوری کے لیے ٹکٹ مانگ رہے ہیں۔
Published: undefined
راج ناتھ سنگھ کے چھوٹے بیٹے نیرج سنگھ بھی لکھنؤ کینٹ اور شمالی اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ کے لیے دعویداری کر رہے ہیں۔ وہیں لکھنؤ کی موہن لال گنج سیٹ سے ایم پی اور مرکزی وزیر کوشل کشور اس بار بیٹے وکاس کشور کو ملیح آباد سے اور دوسرے بیٹے پربھات کشور کو سیتا پور کی سدھولی سیٹ سے انتخاب لڑنے کی دعویداری کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز