شملہ: نیشنل کمیونیکیبل ڈیزیز کنٹرول پروگرام کے مشیر ڈاکٹر نریش پروہت نے کہا کہ کووڈ انفیکشن سے متاثرہ لوگوں میں خون جمنے کا رجحان زیادہ ہوتا ہے جس سے ان میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
Published: undefined
ڈاکٹر پروہت نے یہاں یواین آئی کو بتایا کہ دنیا بھر میں حالیہ سائنسی تحقیق کے اعداد و شمار کے مطابق، کووڈ-19 دل کی بیماری (سی وی ڈی) کے خطرے کو کافی حد تک بڑھا سکتا ہے۔ اس وجہ سے گزشتہ چند ماہ سے اچانک دل کا دورہ پڑنے کے کیسز منظر عام پر آ رہے ہیں۔ انہوں نے وزارت صحت سے ان اموات کی وجوہات، خاص طور پر نوجوان آبادی میں تحقیق کے لیے فنڈز مختص کرنے کی درخواست کی اورلوگوں میں خوف و ہراس کو روکنے سے متعلق جانچ کے لئے اچانک موت کی تحقیقاتی کمیٹیاں قائم کرنے کی تجویز بھی دی۔
Published: undefined
ڈاکٹر پروہت نے کہا کہ پچھلے کچھ مہینوں میں دو طرح کے اچانک دل کے دورے سےاموات کا اعدادوشمار بڑھا ہے۔ پہلا شدید دل کے دورے سے ہونے والی اموات ہیں۔ دوسری ہارٹ اٹیک کے علاوہ دیگر وجوہات سے اچانک موت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو پبلک ایکسس ڈیفبریلیٹرز کو انسٹال کرنا چاہیے اور ہائیر سیکنڈری اسکول کے نصاب میں کارڈیو پلمونری ریسیسیٹیشن (سی پی آر) کو متعارف کرانا چاہیے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ 30 سال سے زائد عمر کے افراد اپنا بلڈ پریشر، بلڈ شوگر اور فاسٹنگ لپڈ پروفائل چیک کروائیں۔ اس کے علاوہ، 40 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کا سالانہ کارڈیک چیک اپ ہونا چاہیے، جس میں ایک الیکٹروکارڈیوگرام، ایکو کارڈیوگرام، اور ورزش رواداری (ٹریڈمل) ٹیسٹ شامل ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو اچانک غیر معمولی طور پر سخت ورزش کا معمول شروع کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے صحت مند کھانے، باقاعدگی سے ورزش کرنے، مثالی جسمانی وزن کو برقرار رکھنے، سگریٹ نوشی سے پرہیز، شراب نوشی کو کم کرنے، تناؤ کم کرنے اور کم از کم چھ سے آٹھ گھنٹے کی نیند لینے کا مشورہ دیا۔ اگر کسی کو ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور ہائی کولیسٹرول ہے تو اسے کنٹرول کرنا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز