نئی دہلی: دہلی پولیس نے جنتر منتر سے احتجاج کرنے والے پہلوانوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ پہلوان پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس دوران پہلوانوں نے پولیس کی بیریکیڈنگ توڑ دی جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ پہلوانوں کا کہنا ہے کہ وہ پرامن مارچ نکالیں گے اور یہ ان کا حق ہے۔ دریں اثنا، بجرنگ پونیا نے کہا ’ہمیں گولی مار دو!‘ ادھر خبر ہے کہ جنتر منتر سے پہلوانوں کے تمبو تک ہٹا دئے گئے ہیں، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کو واپس مظاہرہ کرنے نہیں آنے دیا جائے گا۔
Published: undefined
جب پولیس نے بجرنگ پونیا، ونیش پھوگاٹ اور ساکشی ملک کو حراست میں لیا تو وہ سڑک پر ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔ اس سے پہلے ونیش پھوگاٹ نے ایک ویڈیو جاری کر کے الزام لگایا گیا تھا کہ مہیلا مہاپنچایت میں شرکت کے لیے آنے والے تمام لیڈروں کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔
Published: undefined
ریسلر بجرنگ پونیا نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم صبح ساڑھے 11 بجے نئی پارلیمنٹ کی طرف مارچ کریں گے۔ میں پولیس انتظامیہ سے اپیل کروں گا کہ ہم پرامن طریقے سے جائیں گے، ہمیں ہراساں نہ کیا جائے۔ تمام لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی درخواست ہے۔ پونیا نے الزام لگایا تھا کہ پولیس افسران بدتمیزی کر رہے ہیں۔ اہل خانہ کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ آج مہا پنچایت ہوگی۔ ہم نے کل ہی اس کی اجازت کے لیے درخواست دی تھی۔ پولیس ہمارے لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ ہماری کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
Published: undefined
پولیس کے روکنے کے بعد پہلوان کیرالہ ہاؤس کے پاس دھرنے پر بیٹھ گئے۔ پارلیمنٹ یہاں سے تھوڑی ہی دوری پر ہے۔ اس سے پہلے پہلوان دو رکاوٹیں عبور کر کے یہاں پہنچے۔ ریسلنگ فیڈریشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی مخالفت میں پہلوانوں نے اتوار (28 مئی) کو دہلی میں 'مہیلا سمان مہاپنچایت' کی کال دی تھی۔
Published: undefined
اس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے ونیش پھوگاٹ نے الزام لگایا تھا کہ حکومت ہم پر سمجھوتہ کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے لیکن وہ سمجھوتے کے لیے تیار نہیں ہیں کیونکہ جو شرط رکھی جا رہی ہے وہ برج بھوشن کی گرفتاری بالکل نہیں ہے۔ نئی پارلیمنٹ کے سامنے مہیلا سمان مہاپنچایت کا انعقاد کیا جائے گا۔
Published: undefined
پہلوان بجرنگ پونیا نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم صبح ساڑھے 11 بجے نئی پارلیمنٹ کی طرف مارچ کریں گے۔ انہوں نے کہا ’’میں پولیس انتظامیہ سے اپیل کروں گا کہ ہم پرامن طریقے سے جائیں گے، ہمیں ہراساں نہ کیا جائے۔ تمام لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی درخواست ہے۔ پونیا نے الزام لگایا ’’پولیس افسران بدسلوکی کر رہے ہیں۔ اہل خانہ کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ آج مہا پنچایت ہوگی۔ ہم نے کل ہی اس کی اجازت کے لیے درخواست دی تھی۔ پولیس ہمارے لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ ہماری کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined