قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کی طرف سے پیر کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی افراط زر جنوری 2022 میں 6.01 فیصد رہی جو اس کی گزشتہ ماہ کی سی پی آئی افراط زرسات مہینوں میں سب سے زیادہ ہے۔
خوردہ افراط زر دسمبر 2021 میں 5.66 فیصد اور جنوری 2021 میں 4.06 فیصد رہا۔ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے گورنر شکتی کانت داس نے پہلے کہا تھا کہ یہ 6.00 فیصد پوائنٹس کے آس پاس آنے کا امکان ہے، جو ریزرو بینک کے اندازوں کے مطابق ہے۔آر بی آئی کو توقع ہے کہ آنے والے مہینوں میں مہنگائی اعتدال پر آئے گی۔
کھانے کے شعبے میں خوردہ افراط زر جنوری 2022 میں 5.43 فیصد رہی جس کی وجہ خوردنی تیل، گوشت، مچھلی اور ایندھن ۔بجلی کی قیمتوں میں افراط زر ہے۔ کھانے کے شعبے میں خوردنی تیل اور چکنائی کی قیمتوں میں سال بہ سال 18.70 گوشت اور مچھلی کی قیمتوں میں 5.47 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح سبزیوں کی قیمتوں میں 5.19 فیصد اور دالوں اور مصنوعات کی قیمتوں میں 3.02 فیصد اضافہ ہوا۔
ایک حالیہ مالیاتی پالیسی کے جائزے میں ریزرو بینک آف انڈیا نے کہا کہ اپریل 2022 سے شروع ہونے والے اگلے مالی سال میں خوردہ افراط زر کی شرح 4.5 فیصد سے نمایاں طور پر نیچے آنے کی توقع ہے۔
نائٹ فرینک انڈیا کی چیف اکانومسٹ رجنی سنہا نے کہا کہ تیار شدہ اشیا میں خوردہ افراط زر اب بھی 6 فیصد کی حد سے اوپر ہے جو تشویش کا باعث ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined