نئی دہلی: دہلی پولیس نے 13 فروری کو کسانوں کے مارچ کی کال کے پیش نظر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے قومی دارالحکومت دہلی اور اتر پردیش کے درمیان تمام سرحدوں پر اتوار سے 11 مارچ تک پابندیاں لگا دی ہیں۔ دہلی پولیس نے ایک سرکاری بیان میں کہا ہے کہ اس مدت کے دوران دہلی اور اتر پردیش کے درمیان تمام سرحدوں اور شمال مشرقی ضلع کے دائرہ اختیار میں ملحقہ علاقوں پر اتوار سے عام لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی ہوگی۔ اتر پردیش سے مظاہرین کو دہلی لے جانے والے ٹریکٹروں، ٹرالیوں، بسوں، ٹرکوں، تجارتی گاڑیوں، نجی گاڑیوں، گھوڑوں وغیرہ کے داخلے پر بھی پابندی ہوگی۔
Published: undefined
ایک سرکاری بیان میں پولیس نے شمال مشرقی ضلع پولیس کو مظاہرین کو دہلی میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے تمام کوششیں کرنے کا حکم دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’کسی بھی شخص/مظاہرین کو آتشیں اسلحہ، تلوار، ترشول، نیزہ، لاٹھی، سلاخ وغیرہ لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ نارتھ ایسٹ ڈسٹرکٹ پولیس موقع پر ہی ان افراد کو حراست میں لینے کی کوششیں کرے گی۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’اگر کوئی شخص اس حکم کی خلاف ورزی کرتا پا یا گیا تو اسے تعزیرات ہند 1860 کی دفعہ 188 کے تحت سزا دی جائے گی۔‘‘ پولیس نے کہا ہے کہ ’’اطلاع ملی ہے کہ کچھ کسان تنظیموں نے اپنے حامیوں سے ایم ایس پی اور دیگر مطالبات پر قانون کا مطالبہ کرنے کے لیے 13 فروری کو دہلی میں جمع ہونے/مارچ کرنے کی اپیل کی ہے۔ ان کے مطالبات پورے ہونے تک دہلی سرحد پر احتجاج کرنے کا امکان ہے۔‘‘
Published: undefined
کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے اور امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ سیکشن 144 ضابطہ فوجداری، 1973 کے تحت احتیاطی احکامات جاری کیے جائیں تاکہ علاقے میں جان و مال کا کوئی نقصان نہ ہو۔‘‘ دریں اثنا ہریانہ حکومت نے کسانوں کے دہلی مارچ سے پہلے 7 اضلاع میں 13 فروری تک موبائل انٹرنیٹ، ایس ایم ایس اور دیگر ڈونگل خدمات کو معطل کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ ہریانہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری (محکمہ داخلہ) کے جاری کردہ حکم کے مطابق انبالہ، کروکشیتر، کیتھل، جند، حصار، فتح آباد اور سرسہ اضلاع میں 11 فروری کی صبح 6 بجے سے 13 فروری کی رات 11:59 بجے تک موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل رہیں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز