اتر پردیش واقع امیٹھی کے گوری گنج سے سماجوادی پارٹی رکن اسمبلی پرتاپ سنگھ اپنے حلقہ کی دو سڑکیں نہ بننے سے ناراض ہیں۔ انھوں نے اپنی اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اسی ایشو کو لے کر وہ جی پی او پر دھرنا دے رہے ہیں۔ ان کو جمعہ کی شب ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی (سول) اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ بھوک ہڑتال کر رہے سماجوادی پارٹی رکن اسمبلی راکیش پرتاپ سنگھ کو رات میں پولیس نے اٹھایا۔ انھیں سول اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔ انھیں جبراً ڈرِپ بھی لگائی گئی ہے۔
Published: undefined
پرتاپ سنگھ نے اس بات کی جانکاری خود سوشل میڈیا پر دی ہے۔ انھوں نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ’’اتر پردیش حکومت کی تاناشاہی۔ کل رات تقریباً 12 بجے مجھے انتظامیہ اور پولیس کے ذریعہ جھوٹی رپورٹ پر جبراً سول اسپتال میں داخل کر دیا گیا۔ سول اسپتال کا انتظام بے حد خراب ہے۔ اس اسپتال میں بنیادی سہولیات بھی موجود نہیں ہیں۔ کیا اتر پردیش کی حکومت سے ایک رکن اسمبلی اپنے علاقے کی سڑک کے لیے مطالبہ بھی نہیں کر سکتا ہے؟ یہ تاناشاہ حکومت عوام کی آواز دبانا چاہتی ہے، لیکن ہم یہ ہونے نہیں دیں گے۔ ہماری لڑائی آخری سانس تک جاری رہے گی۔‘‘
Published: undefined
پرتاپ سنگھ نے مزید لکھا ہے ’’میں اپنی بھوک ہڑتال کے پہلے دن سے جمہوری طریقے سے بھوک ہڑتال پر تھا۔ نہ میری طرف سے نہ میرے حامیوں کی طرف سے کوئی ایسا عمل کیا گیا جس سے سماجی توازن بگڑے۔ حکومت و انتظامیہ کے ذریعہ مجھے جبراً سول اسپتال لایا گیا اور میرے دونوں ہاتھ باندھ کر جبراً ڈرِپ لگائی گئی ہے۔‘‘ وہ آگے لکھتے ہیں ’’کیا اپنی عوام کے لیے آواز اٹھانا گناہ ہے؟ کیا ہماری جمہوریت میں مفاد عامہ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے؟ میں پوچھتا ہوں اس حکومت سے۔ میری تا مرگ بھوک ہڑتال عوام کے مطالبات پوری ہونے تک جاری رہے گی۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ رکن اسمبلی کی حالت جمعہ کی شام بگڑ گئی تھی۔ رات تقریباً 10 بجے پولیس موقع پر پہنچی اور بھوک ہڑتال ختم کرنے کو کہا۔ لیکن رکن اسمبلی اپنی ضد پر اڑے رہے۔ اس پر پولیس نے دیر رات انھیں جبراً اٹھایا اور سول اسپتال میں داخل کرا دیا۔ اسپتال میں انھوں نے ڈرِپ لگوانے سے منع کر دیا۔ الزام ہے کہ انھیں جبراً ڈرِپ لگائی گئی۔ ابھی وہ بیہوشی کی حالت میں ہیں۔
Published: undefined
راکیش پرتاپ سنگھ امیٹھی کے گوری گنج اسمبلی حلقہ سے لگاتار دوسری بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے 2 اکتوبر کو انتظامیہ کو عرضداشت پیش کر 31 اکتوبر تک دونوں سڑکوں کی تعمیر کا کام شروع کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ کام شروع نہیں ہوا تو وہ عہدہ سے استعفیٰ دے دیں گے۔ رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ وہ حکومت کے طریقہ کار کے خلاف دھرنا دے رہے ہیں۔ ان کی لڑائی جاری رہے گی۔ راکیش پرتاپ نے ریاستی حکومت پر وعدہ خلافی کا الزام لگاتے ہوئے حال ہی میں اپنی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ لکھنؤ میں بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز