ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کی مشکلیں دن بہ دن بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ ٹی آر پی گھوٹالہ میں جانچ چل ہی رہی تھی کہ اب ممبئی پولس نے مزید ایک نوٹس بھیج دیا ہے۔ ورلی ڈویژن کے اے سی پی نے انھیں سی آر پی سی سیکشن 108(1) (اے) کے تحت نوٹس بھیجا ہے۔ یہ سیکشن چیپٹر پروسیڈنگ سے جڑا ہے۔ چیپٹر پروسیڈنگ میں اے سی پی رینک کے افسر کو مجسٹریٹ کے اختیار ملے ہوتے ہیں۔ اس کا فرضی ٹی آر پی کیس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ارنب گوسوامی کو ممبئی میں ورلی ڈویژن کے اے سی پی نے اشتعال انگیز باتیں کرنے کے الزام میں نوٹس بھیجا ہے۔ انھیں 16 اکتوبر کو پوچھ تاچھ کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
Published: undefined
ارنب گوسوامی پر پولس کا الزام ہے کہ انھوں نے پالگھر میں سنتوں کے قتل پر اپنے پروگرام میں مذہبی جذبات مشتعل کرنے کا کام کیا۔ دوسرا معاملہ باندرا میں جمع ہوئی بھیڑ کا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ دونوں پروگراموں کے دوران لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے فساد بھڑکنے سے بچ گیا۔ قابل ذکر ہے کہ ارنب کے علاوہ ممبئی پولس نے ریپبلک ٹی وی چینل کے ایک دیگر صحافی پردیپ بھنڈاری کو بھی کچھ دنوں پہلے کھار کے ایک کیس میں سمن بھیجا تھا۔
Published: undefined
بہر حال، ارنب کو پولس نے 10 لاکھ کا بانڈ بھرنے کے لیے بھی کہا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ارنب آگے سے کوئی بھی فرقہ وارانہ جذبات مشتعل کرنے والا کام نہیں کریں گے۔ اس لیے وہ 16 اکتوبر کو اے سی پی کے سامنے پیش ہو کر 10 لاکھ روپے کا بانڈ بھریں۔
Published: undefined
دوسری طرف ٹی آر پی کیس میں بھی ریپبلک چینل سے جڑے دو مزید لوگوں نرنجن نارائن سوامی اور ابھشیک کپور کو نوٹس بھیجا گیا ہے۔ ممبئی کرائم برانچ کی ٹیم نے منگل کو بارک کے پریل واقع دفتر کا دورہ کیا اور وہاں یہ پتہ کیا کہ کس طرح ٹی آر پی کی مانیٹرنگ ہوتی ہے۔ ریپبلک چینل پر کچھ دنوں پہلے ہنسا کمپنی کی ایک رپورٹ دکھائی گئی تھی اور اس رپورٹ کی کریڈیبلٹی کی جانچ کے لیے بھی ممبئی کرائم برانچ نے اپنی جانچ شروع کر دی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز