قومی خبریں

مذہبی جلوسوں پر پابندی عائد کر دی جائے تاکہ ملک فسادات سے محفوظ رہے: ابوعاصم اعظمی

ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ ملک میں عوامی اتحاد قائم رہے یہی ہمارا مقصد ہے اس میں بھائی چارہ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا قیام بھی ضروری ہے، لیکن آج حالات مختلف ہیں۔

ابو عاصم اعظمی / ویڈیو گریب
ابو عاصم اعظمی / ویڈیو گریب 

ممبئی: ممبئی اور دلّی میں رام نومی اور ہنومان جینتی پر فرقہ وارانہ تشدد کے بعد اب مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے ایک ویڈیو میسیج کے ذریعے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں مذہبی ریلیوں پر پابندی عائد کرکے انہیں سڑکوں پر گزرنے کی اجازت نہ دی جائے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر نکلنے والی ان مذہبی ریلیوں سے مذہبی منافرت اور تشدد پھوٹ پڑتا ہے ایسے میں ملک کی سالمیت اور املاک کو نقصان پہنچتا ہے ایسے کئی واقعات رونما ہوئے ہیں جہاں مسجدوں کے سامنے شرپسندوں نے مذہبی نعرہ لگا کر مسلمانوں کو تشدد کے لئے آمادہ کیا ہے۔ ملک میں ایک ایسا قانون بنایا جائے جس میں تمام مذہب کی ریلیوں کو سڑکوں پر سے نکلنے پر پابندی عائد کی جائے، تبھی ہمارا ملک خوشحال رہے گا، کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک ان ریلیوں پر پابندی عائد کرنا وقت کا تقاضہ ہے۔

Published: undefined

ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ حالات انتہائی ناگفتہ بہ ہے اس ملک کے تحفظ کے لئے یہ اقدامات کرنا ضروری ہے اس لئے ریلیوں کے ساتھ مذہبی اشخاص قومی لیڈران سے متعلق نازیبا کلمات کی ادائیگی کرنے والوں اور متنازع بیانات دینے والوں پر بھی سخت کارروائی کی جائے، کیونکہ گاندھی جی، امبیڈکر اور مذہبی لیڈران کی توہین پر فسادات برپا ہو چکے ہیں اس لئے اس سے متعلق سرکار کو قدم اٹھانا چاہئے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ملک میں عوامی اتحاد قائم رہے یہی ہمارا مقصد ہے اس میں بھائی چارگی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا قیام بھی ضروری ہے لیکن آج حالات مختلف ہیں اور نفرت انگیزی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے مذہب کو نفرت سے وابستہ کیا جا رہا ہے یہی وجہ ہے کہ مذہبی ریلیوں پر پابندی لگائی جائے تاکہ ملک فسادات اور دیگر تشدد سے محفو ظ رہے، انہوں نے کہا کہ شرپسند عناصر مسلسل نقص امن کے لئے خطرہ ثابت ہو رہے ہیں ان پر بھی کارروائی ضروری ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined