نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ اُدے پور کے بے رحمانہ قتل کیس میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دو لیڈروں کے روابط کا انکشاف ہوا ہے، اس لیے پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو وضاحت کرنی چاہیے۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے ہفتہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ادے پور میں پیش آئے ہولناک واقعہ کے تناظر میں ایک میڈیا گروپ نے انتہائی سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ کنہیا لال کے قتل کا اہم ملزم ریاض عطاری کے تعلقات بی جے پی لیڈر ارشاد چین والا اور اور محمد طاہر سے ہیں اور ان کے تعلقات کی تصویریں جگ ظاہر ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ اس انکشاف میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ریاض عطاری اکثر راجستھان بی جے پی کے بڑے لیڈر اور ریاست کے سابق وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریہ کے پروگراموں میں شرکت کرتا رہا ہے۔ ریاض کی راجستھان بی جے پی اقلیتی یونٹ کے اجلاس میں شرکت کی تصاویر بھی منظر عام پر آئی ہیں۔
Published: undefined
ترجمان نے سوال کیا کہ کیا بی جے پی اپنے ترجمانوں اور لیڈروں کے ذریعے پورے ملک میں مذہبی جنون پھیلانے کی کوشش کرکے پورے ملک میں آگ لگا کر سیاسی پولرائزیشن کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا یہ بھی سوال ہے کہ کیا وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ ان پارٹی لیڈروں کے جنون پھیلانے کی کوششوں پر خاموش رہیں گے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر ارشاد چین والا کی 30 نومبر 2018 اور محمد طاہر کی 3 فروری، 27 اکتوبر اور 28 نومبر 2019 اور 10 اگست 2021 کو فیس بک پر پوسٹس سے واضح ہوتا ہے کہ کنہیا لال قتل کا ملزم ریاض نہ صرف بی جے پی لیڈروں کا قریبی تھا۔ بلکہ وہ بی جے پی کا سرگرم رکن بھی تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined