حیدرآباد: ”سر میں چارمینار پولس اسٹیشن میں خدمات انجام دے رہا ہوں، میرے گھر میں میری شادی کے لئے رشتہ تلاش کیا جا رہا ہے، 15 دن پہلے شادی کے سلسلہ میں لڑکی دیکھنے کے لئے گئے تو لڑکی نے مجھ سے یہ کہتے ہوئے شادی کرنے سے انکار کردیا کہ میں کانسٹیبل ہوں۔ اس لڑکی کا کہنا ہے کہ کانسٹیبل یعنی 24 گھنٹے کام کرنا ہوتا ہے، اسی لئے وہ ایسے لڑکے سے شادی نہیں کرسکتی اور پھر اس لڑکی نے مجھ سے شادی کرنے سے انکار کر دیا۔ اسی لئے میں اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے رہا ہوں“۔
Published: 12 Sep 2019, 5:10 PM IST
یہ دراصل ایک کانسٹیبل کا جذباتی مکتوب ہے جس کو انہوں نے کمشنر پولس حیدرآباد انجنی کمار کے نام لکھا۔ اس ماہ کی 7 تاریخ کو پرتاب نامی اس کانسٹیبل کی جانب سے لکھا گیا خط سوشل میڈیا پروائرل ہوگیا۔ پرتاب نے اپنے اس خط میں لکھا ہے کہ پولس کانسٹیبل بننے والوں کو سروس کے مطابق ترقی کے مواقع نہیں مل سکتے۔
Published: 12 Sep 2019, 5:10 PM IST
انہوں نے خط میں مزید لکھا کہا، 20سال تک کانسٹیبل کے طورپر خدمات انجام دینے والے کو ہیڈ کانسٹیبل بنایا جاتا ہے، جبکہ دیگر سرکاری محکمہ جات میں سروس کے مطابق ترقی دی جاتی ہے۔ اس بات کا جائزہ لینے پر اس کو کافی مایوسی ہوتی ہے۔
Published: 12 Sep 2019, 5:10 PM IST
اس معاملہ پر جب پرتاب سے ربط پیدا کیا گیا تو انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ہی یہ خط لکھا ہے اور وہ اس پر کوئی بات نہیں کریں گے کیونکہ یہ محکمہ پولس کا داخلی معاملہ ہے۔
Published: 12 Sep 2019, 5:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 12 Sep 2019, 5:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز