قومی خبریں

لوٹے گئے ہتھیاروں کی بازیابی منی پور حکومت کے لیے بڑا چیلنج

نسلی تشدد سے متاثرہ منی پور میں لوٹی گئی ہزاروں بندوقوں اور گولہ بارود کی بازیابی اب حکام کی اولین ترجیح ہے کیونکہ پچھلے 115 دنوں میں اس طرح کے ایک تہائی سے بھی کم ہتھیار برآمد ہوئے ہیں

<div class="paragraphs"><p>منی پور میں برآمد ہتھیار / آئی اے این ایس</p></div>

منی پور میں برآمد ہتھیار / آئی اے این ایس

 

امپھال: لوٹے گئے ہتھیاروں کی بازیابی منی پور حکومت کے لیے ایک چیلنج بن رہی ہے۔ نسلی تشدد سے متاثرہ منی پور میں لوٹی گئی ہزاروں بندوقوں اور گولہ بارود کی بازیابی اب حکام کی اولین ترجیح ہے کیونکہ پچھلے 115 دنوں میں اس طرح کے ایک تہائی سے بھی کم ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔

کئی سینئر حاضر سروس، ریٹائرڈ پولیس اور فوجی افسران نے بھی کہا ہے کہ لوٹے گئے اسلحے کی بڑی تعداد کی بازیابی ترجیحی بنیادوں پر کی جائے۔

Published: undefined

ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل ایل نشی کانت سنگھ نے بھی اس بات پر زور دیا کہ نسلی دشمنی کو ختم کرنے کے لیے میتی اور کوکی برادریوں کے درمیان ہتھیاروں کی بازیابی اور مذاکرات بہت اہم ہیں۔

مختلف رپورٹس کے مطابق 3 مئی کو شروع ہونے والے نسلی تشدد کے دوران ہجوم، حملہ آوروں اور عسکریت پسندوں نے پولیس اسٹیشنوں اور پولیس چوکیوں سے 4000 سے زیادہ مختلف قسم کے جدید ترین ہتھیار اور لاکھوں کی تعداد میں گولہ بارود لوٹ لیا تھا۔

Published: undefined

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منی پور کے اپنے چار روزہ دورے کے دوران ان لوگوں سے اپیل کی تھی کہ جن کے پاس لوٹے گئے ہتھیار ہیں، وہ انہیں واپس کر دیں ورنہ سکیورٹی فورسز مناسب کارروائی کریں گی۔ امت شاہ 29 مئی سے یکم جون تک منی پور کے دورے پر تھے۔

منی پور حکومت نے بھی کئی مواقع پر لوگوں سے ایسی ہی اپیل کی ہے۔ ایک اعلیٰ پولیس افسر کے مطابق ریاست کے مختلف حصوں سے اب تک 1365 جدید ترین ہتھیار اور 15100 مختلف قسم کے گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔

Published: undefined

منی پور حکومت نے جمعہ کی رات اپنی تازہ ترین ہدایت میں ہتھیار لوٹنے والے لوگوں کو 15 دنوں کے اندر ہتھیار واپس کرنے کی تنبیہ کی تھی۔ کہا گیا کہ اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کے دفتر سے جاری ریاستی حکومت کے حکم نامے میں کہا گیا ہے، ’’ریاستی حکومت 6 اکتوبر تک ایسے ہتھیار جمع کرنے والے افراد پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔‘‘

Published: undefined

ہدایت میں کہا گیا کہ 6 اکتوبر کے بعد مرکزی اور ریاستی سکیورٹی فورسز لوٹے گئے ہتھیاروں کی بازیابی کے لیے ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کریں گی اور کسی بھی غیر قانونی ہتھیار سے وابستہ تمام افراد کے ساتھ قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق منی پور میں نسلی تشدد پھوٹنے کے بعد سے کم از کم 175 افراد ہلاک، 1108 زخمی اور 32 لاپتہ ہو چکے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined