قومی خبریں

باغی شیو سینا لیڈر ایکناتھ شندے 40 ارکان اسمبلی کے ساتھ آسام پہنچے

باغی شیوسینا لیڈر ایکناتھ شندے دیگر پارٹی ایم ایل ایز کے ساتھ بدھ کی صبح بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیر اقتدار آسام میں گوہاٹی پہنچ گئے۔ ان کا استقبال بی جے پی لیڈر سشانت بورگوہین اور پلب لوچن داس نے کیا

ایکناتھ شندے، تصویر آئی اے این ایس
ایکناتھ شندے، تصویر آئی اے این ایس 

گوہاٹی: باغی شیوسینا لیڈر ایکناتھ شندے دیگر پارٹی ایم ایل ایز کے ساتھ بدھ کی صبح بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیر اقتدار آسام میں گوہاٹی پہنچ گئے۔ ان کا استقبال بی جے پی لیڈر سشانت بورگوہین اور پلب لوچن داس نے کیا۔

گوہاٹی ہوائی اڈے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے شندے نے دعویٰ کیا کہ انہیں شیوسینا کے 40 ایم ایل ایز اور چھ آزاد ارکان کی حمایت حاصل ہے اور وہ بالاصاحب ٹھاکرے کے نظریے کو آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے بالاصاحب ٹھاکرے کی شیوسینا کو نہیں چھوڑا اور نہ چھوڑیں گے۔‘‘

Published: undefined

آسام کے لیے روانہ ہونے سے پہلے، ایکناتھ شندے اور پارٹی کے دیگر ایم ایل اے بی جے پی کی حکومت والی دوسری ریاست گجرات کے سورت ہوٹل میں ڈیرے ڈالے ہوئے تھے۔ انہیں گوہاٹی منتقل کرنے کا اقدام وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کے فوراً بعد سامنے آیا۔

مہاراشٹر میں بحران پیر کے قانون ساز کونسل کے انتخابات میں مشتبہ کراس ووٹنگ کے بعد سامنے آیا، جس میں بی جے پی نے 10 میں سے پانچ سیٹیں جیت لیں۔ کہا جاتا ہے کہ شیو سینا کی بغاوت نے بی جے پی کو یہ کارنامہ انجام دینے میں مدد کی۔

Published: undefined

شندے منگل کو بی جے پی کی حکومت والی ریاست گجرات کے سورت میں تھے۔ سورت سے وہ دیگر باغی ایم ایل اے کے ساتھ آج صبح گوہاٹی پہنچے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مہاراشٹر میں حکمران مہاراشٹر وکاس اگھاڑی کی طاقت فی الحال 169 ہے، جس میں شیوسینا کے 56 ایم ایل اے، این سی پی کے 53 اور کانگریس کے 44 ایم ایل اے شامل ہیں۔ اگر شیو سینا کے 35 ایم ایل ایز الگ ہوجاتے ہیں تو اس اتحاد کے ارکان کی تعداد کم ہوکر 134 رہ جائے گی، جب کہ 288 رکنی اسمبلی میں اکثریت کے لیے 145 ارکان کی ضرورت ہوگی۔ تاہم اس وقت اسامیوں وغیرہ کی وجہ سے اکثریت کے لیے 143 ارکان کی حمایت درکار ہوگی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined