گزشتہ 6 دسمبر کو بی جے پی کی پرائمری ممبرشپ سے استعفیٰ دینے والی دلت رکن پارلیمنٹ ساوتری بائی پھولے نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں مہاگٹھ بندھن کی حمایت پر اپنی راضامندی ظاہر کر دی ہے۔ ان کا یہ فیصلہ مودی بریگیڈ کے لیے پریشان کرنے والا ہے کیونکہ اس سے مہاگٹھ بندھن کو مزید مضبوطی ملے گی۔ ساوتری بائی پھولے نے اس تعلق سے واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ وہ بی جے پی کو شکست دینے کے لیے کچھ بھی کر سکتی ہیں۔ حالانکہ میڈیا میں یہ خبریں بھی آ رہی ہیں کہ وہ کسی سیاسی پارٹی میں شامل ہو سکتی ہیں، لیکن اس سلسلے میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ساوتری کہتی ہیں کہ ’’میں کسی سیاسی تنظیم سے جڑنے کی خبروں کی تردید کرتی ہوں کیونکہ یہ غلط افواہ ہے۔ یہ کچھ شرارتی عناصر کے ذریعہ پھیلائی جا رہی ہیں۔ کچھ میڈیا والے بھی ان خبروں کو نشر کر رہے ہیں، لیکن میں ان سب کے خلاف ضروری کارروائی کروں گی۔‘‘
دراصل ساوتری بائی پھولے نے گزشتہ 29 دسمبر کو سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سے ملاقات کی تھی۔ اس کے بعد سے ہی کچھ نیوز چینلز پر خبر دکھائی جانے لگی کہ وہ سماجوادی پارٹی میں شامل ہو سکتی ہیں۔ اس تعلق سے میڈیا سے بات چیت کے دوران دلت لیڈر ساوتری نے بتایا کہ ’’بی جے پی کو شکست دینے کے لیے مہاگٹھ بندھن سے متعلق کافی پہلے بات چیت ہوئی تھی، لیکن میں سماجوادی پارٹی میں شامل نہیں ہو رہی۔‘‘ اکھلیش سے ملاقات کے تعلق سے وہ کہتی ہیں کہ ’’میں نے اکھلیش کے ساتھ ہوئی ملاقات میں بی جے پی کے ذریعہ درج فہرست ذات اور پسماندہ طبقہ مخالف فیصلوں کے تعلق سے باتیں کیں۔ پارلیمنٹ کے باہر آئین کی کاپیاں جلائی گئیں لیکن اس پر کوئی سخت قدم نہیں اٹھایا گیا جو افسوسناک ہے۔‘‘
Published: 01 Jan 2019, 11:09 AM IST
بی جے پی سے اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ساوتری بائی پھولے کہتی ہیں کہ ’’چونکہ بی جے پی درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور اقلیتوں کے خلاف کام کر رہی ہے، اس لیے اسے شکست دینے کے لیے میں مہاگٹھ بندھن کی حمایت کروں گی۔‘‘ اس سے قبل انھوں نے یہ بھی بیان دیا تھا کہ ’’میں جب تک زندہ ہوں اس وقت تک بی جے پی میں واپس نہیں جاؤں گی۔ دلت ہونے کی وجہ سے پارٹی میں میری بات کبھی نہیں سنی گئی۔‘‘ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے تعلق سے انھوں نے کہا کہ ’’یوگی کا دلت پریم محض نمائش ہے۔ اگر وہ دلتوں سے محبت کرتے ہیں تو وزیر اعلیٰ انھیں گلے لگا کر دکھائیں۔ وہ ان کی عزت کیوں نہیں کرتے؟‘‘
واضح رہے کہ ساوتری بائی پھولے نے بی جے پی کی پرائمری ممبر شپ سے استعفیٰ تو دے دیا ہے لیکن انھوں نے پارلیمنٹ کی رکنیت نہیں چھوڑی ہے۔ بی جے پی میں رہتے ہوئے وہ پارٹی کی دلت مخالف پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھاتی رہی ہیں لیکن پارٹی نے کبھی بھی ان کی بات کو اہمیت نہیں دی۔ ان سب باتوں سے ناراض ہو کر ہی ساوتری بائی پھولے نے پارٹی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ لیا تھا، اور اب وہ پوری طرح سے مہاگٹھ بندھن کی حمایت میں کھڑی ہو گئی ہیں۔
Published: 01 Jan 2019, 11:09 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 01 Jan 2019, 11:09 AM IST