نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا نے بینکوں اور مالیاتی اداروں کے لیے نئی ہدایات کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت لون اکاؤنٹس میں جرمانے سے متعلق کئی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ آر بی آئی نے کہا ہے کہ بینکوں اور ریگولیٹڈ اداروں کو اپنی آمدنی بڑھانے کے لیے قرض کھاتوں پر جرمانے کے آپشن کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
Published: undefined
ریزرو بینک نے ایک سرکلر جاری کیا ہے جس کے تحت اس نے بینکوں کو بتایا ہے کہ وہ قرض کھاتوں پر جرمانے کے اصولوں پر کیسے عمل کر سکتے ہیں۔ آر بی آئی نے یہ فیصلہ کئی حالیہ پیش رفت کے بعد لیا ہے جس میں بینک قرض پر وصول کیے جانے والے سود میں جرمانہ شامل کر رہے ہیں اور اس کی بنیاد پر قرض لینے والوں سے سود کے اوپر سود لے رہے ہیں۔ آر بی آئی نے نئے رہنما خطوط کا اعلان کیا ہے، تاکہ قرض کے ڈیفالٹ کی صورت میں، بینکوں کے ذریعہ عائد جرمانہ کو تعزیرنہیںی چارج سمجھا جائے گا تعزیری سود کے طور پر۔
Published: undefined
ریزرو بینک آف انڈیا نے اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پلیٹ فارم پر ان تبدیل شدہ قوانین کے بارے میں معلومات دی ہیں اور اس ایکس پوسٹ میں آر بی آئی کے سرکلر کو شامل کیا ہے۔ اس پر جا کر ان تبدیل شدہ رہنما خطوط کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔
Published: undefined
آر بی آئی کے سرکلر کے مطابق، یہ نئی ہدایات اگلے سال یعنی یکم جنوری 2024 سے لاگو ہوں گی۔ تمام کمرشل بینک بشمول سمال فنانس بینک، لوکل ایریا بینک اور علاقائی دیہی بینک اس اصول کے دائرے میں آئیں گے اور یہ اصول ادائیگی بینکوں پر بھی لاگو ہوگا۔ تمام پرائمری اربن کوآپریٹو بینک، این بی ایف سی اور ہاؤسنگ فائنانس کمپنیاں تمام ہندوستانی مالیاتی ادارے جیسے ایگزم بینک، نابارڈ، این ایچ بی، ایس آئی ڈی بی آئی اور این بی ایف آئی ڈی بھی آر بی آئی کے ان رہنما خطوط کے دائرے میں آئیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined