ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے آج ایک حیرت انگیز فیصلہ لیا۔ سنٹرل بینک نے ریپو ریٹ میں 40 بیسک پوائنٹ کا اضافہ کر دیا ہے۔ اسے چار سے بڑھا کر 4.40 فیصد کر دیا گیا ہے۔ آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے آج ایک بیان میں یہ اعلان کیا۔ ان کا بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب مہنگائی عروج پر ہے اور یہ آر بی آئی کی مقررہ حد سے اوپر بنی ہوئی ہے۔ آر بی آئی نے اپریل میں مانیٹری پالیسی میں پالیسی پر مبنی شرحوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی تھی۔ ملک میں خوردہ مہنگائی مارچ میں 17 مہینے کی اعلیٰ سطح پر پہنچ گئی تھی۔ فوڈ اور مینوفیکچرڈ گڈس کی قیمتوں میں تیزی سے مہنگائی بڑھی ہے۔
Published: undefined
شکتی کانت داس نے اپنے خطاب میں کیا کہا؟
آر بی آئی گورنر نے ایم پی سی کی میٹنگ کے بعد میڈیا کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مارچ 2022 میں خوردہ مہنگائی تیزی سے بڑھی اور 7 فیصد پر پہنچ گئی۔ خصوصاً کھانے پینے کی چیزوں کی مہنگائی کے سبب ہیڈلائن سی پی آئی انفلیشن یعنی خوردہ مہنگائی تیزی سے بڑھی ہے۔ اس کے علاوہ جیوپالیٹیکل ٹنشن نے بھی مہنگائی کو بڑھایا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ روس اور یوکرین کے درمیان مہینوں سے جاری جنگ کے سبب گیہوں سمیت کئی اناجوں کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ اس کشیدگی سے گلوبل سپلائی چین پر بھی برا اثر پڑ رہا ہے۔ گورنر شکتی کانت داس اسی جیوپولیٹیکل ٹنشن کی بات کر رہے تھے۔
Published: undefined
کیا ہوتا ہے ریپو ریٹ؟
جس ریٹ پر آر بی آئی کی طرف سے بینکوں کو قرض دیا جاتا ہے، اسے ریپو ریٹ کہا جاتا ہے۔ ریپو ریٹ بڑھنے کا مطلب ہے کہ بینکوں کو آر بی آئی سے مہنگے شرح پر قرض ملے گا۔ اس سے ہوم لون، کار لون اور پرسنل لون وغیرہ کی شرح سود بڑھ جائے گی، جس سے آپ کی ای ایم آئی پر سیدھا اثر پڑے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز