نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے تین بینکوں پر 10 کروڑ روپے سے زیادہ کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ اس کے علاوہ آر بی آئی نے 5 کوآپریٹو بینکوں کے خلاف بھی کارروائی کی ہے۔ مرکزی بینک نے سٹی بینک پر زیادہ سے زیادہ 5 کروڑ روپے، بینک آف بڑودا پر 4.34 کروڑ روپے اور انڈین اوورسیز بینک پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
Published: undefined
سب سے زیادہ جرمانہ پرائیویٹ سیکٹر سٹی بینک پر عائد کیا گیا ہے۔ اس بینک پر بینکنگ ریگولیشن ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ نیز، یہ مالیاتی خدمات کی رسک مینجمنٹ اور آؤٹ سورسنگ کے لیے آر بی آئی کے رہنما خطوط پر عمل نہیں کر رہا ہے۔ بینک آف بڑودہ پر بڑے مشترکہ نمائشوں کے مرکزی ذخیرہ کے قیام سے متعلق قواعد کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ دوسری جانب چنئی میں قائم پبلک سیکٹر انڈین اوورسیز بینک کو قرض اور ایڈوانس کے قوانین پر عمل نہ کرنے کا قصوروار پایا گیا ہے۔
Published: undefined
ریزرو بینک نے واضح کیا کہ ان تینوں بینکوں پر یہ جرمانہ ہدایات پر صحیح طریقے سے عمل نہ کرنے پر لگایا گیا ہے۔ اس کا مقصد بینکوں اور ان کے صارفین کے ساتھ کیے گئے کسی بھی لین دین یا معاہدے کی درستگی پر سوال اٹھانا نہیں ہے۔ آر بی آئی نے ان بینکوں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ اس میں انہیں جرمانے سے بچنے کے لیے وضاحت دینے کو کہا گیا ہے۔
Published: undefined
اس سے قبل آر بی آئی نے مختلف قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے 5 کوآپریٹو بینکوں پر جرمانہ عائد کیا تھا۔ ان میں شری مہیلا سیوا کوآپریٹو بینک، پوربندر ڈپارٹمنٹل سٹیزنز کوآپریٹو بینک، سروودیا سٹیزنز کوآپریٹو بینک، کھمبھاٹ سٹیزنز کوآپریٹو بینک اور ویجل پور سٹیزن کوآپریٹو بینک شامل ہیں۔ ان پر 25 ہزار سے ڈھائی لاکھ روپے تک کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
Published: undefined
ریزرو بینک نے جمعہ کو اگلے ایک سال کے لیے ابھیودیا کوآپریٹیو بینک کے بورڈ کو ہٹانے کا اعلان کیا۔ تاہم بینک کے کاروبار پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔ سنٹرل بینک نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے سابق چیف جنرل منیجر ستیہ پرکاش پاٹھک کو ابیودیا کوآپریٹیو بینک کا ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا ہے۔ اس کے علاوہ مشیروں کی ایک کمیٹی بھی مقرر کر دی گئی ہے۔ ریزرو بینک کا کہنا ہے کہ ابھیودیا کوآپریٹیو بینک کے حکمرانی کے خراب معیار کی وجہ سے اسے کارروائی کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined