ڈیجیٹل دور میں مزید ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے آر بی آئی نے ڈیجیٹل کرنسی کے لیے حالات سازگار بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ آر بی آئی یکم دسمبر کو اپنے ڈیجیٹل کرنسی (سی بی ڈی سی) کے پائلٹ پروجیکٹ کو رول آؤٹ کرنے والا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس پائلٹ پروجیکٹ میں چنندہ لوکیشن پر کلوز یوزر گروپ (جس میں کسٹمر سے لے کر مرچینٹ شامل ہوں گے) بھی شروع کیا جائے گا۔ اس پائلٹ پروجیکٹ کے تحت ای-روپی (e₹-R) ڈیجیٹل ٹوکن کی شکل میں کام کرے گا۔ یہ ڈیجیٹل کرنسی ٹھیک اسی طرح کام کرے گی جیسے کہ کرنسی نوٹ اور سکّے کام کرتے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسے بینکوں کے ذریعہ تقسیم کیا جائے گا۔
Published: undefined
ایک ہندی نیوز پورٹل پر اس سلسلے میں تفصیلی جانکاری دی گئی ہے، جس میں آر بی آئی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یوزرس موبائل فون یا ڈیوائس میں اسٹور بینکوں کے ڈیجیٹل والٹ سے ڈیجیٹل روپی کے ذریعہ لین دین کر سکیں گے۔ یہ ٹرانزیکشن ’پرسن ٹو پرسن‘ یعنی دو اشخاص کے درمیان اور ’پرسن ٹو مرچینٹ‘ یعنی کسی شخص اور مرچینٹ کے درمیان کیا جا سکتا ہے۔ یہاں مرچینٹ سے مراد ہے کہ کسی دکاندار کو ادائیگی مرچینٹ کے لوکیشن پر ڈسپلے ہو رہے کیو آر کوڈ کے ذریعہ کی جا سکتی ہے۔
Published: undefined
ڈیجیٹل کرنسی سے متعلق ایک اہم جانکاری یہ دی گئی ہے کہ نقد کی طرح ڈیجیٹل کرنسی پر کوئی سود نہیں ملے گا۔ آر بی آئی کا کہنا ہے کہ دوسری طرح کی کرنسی یعنی بینکوں کے پاس ڈپازٹس کی شکل میں اسے کنورٹ کیا جا سکے گا۔ اس پائلٹ پروجیکٹ کے ذریعہ ڈیجیٹل کرنسی کی سوچ کو سمجھنے، ڈسٹریبیوشن اور ریئل ٹائم میں اس کے استعمال کو ٹیسٹ کرنے میں مدد ملے گی۔ اس پائلٹ پروجیکٹ کے تجربات کی بنیاد پر ہی مستقبل کے پائلٹ پروجیکٹس میں ڈیجیٹل کرنسی کے الگ الگ فیچرس اور ایپلی کیشن کو ٹیسٹ کیا جائے گا۔
Published: undefined
بہرحال، آر بی آئی کے مطابق پائلٹ پروجیکٹ کے لیے 8 بینکوں کی پہچان کی گئی ہے۔ پہلے فیز میں 4 بینک ہیں جس میں ایس بی آئی، آئی سی آئی سی آئی، یس بینک اور آئی ڈی ایف سی فرسٹ بینک ملک کے چار شہروں میں پائلٹ پروجیکٹ میں حصہ لے رہے ہیں۔ اس کے بعد بینک آف بڑودہ، یونین بینک، ایچ ڈی ایف سی بینک اور کوٹک مہندرا بینک جڑیں گے۔ یہ پائلٹ پروجیکٹ سب سے پہلے دہلی، ممبئی، بنگلورو اور بھونیشور میں لانچ ہونے جا رہا ہے۔ بعد میں اسے احمد آباد، گنگٹوک، گواہاٹی، حیدر آباد، اندور، کوچی، لکھنؤ، پٹنہ اور شملہ میں لانچ کیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined