ممبئی: معروف دینی تنظیم رضا اکیڈمی نے آج یہاں ممبئی کے پولیس کمشنر ناگرلے پاٹل کوایک مکتوب دے کر قرآن مجید سے 26آیات حذف کرنے کا دعویٰ کرنے والے وسیم رضوی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے مکتوب میں اکیڈمی کے صدر سعید نوری نے کہاکہ رضا اکیڈمی ہندوستانی صوفی مسلمانوں کی ایک تنظیم ہے جو مطبوعات اور تحقیق کے ذریعے اسلامی عقائد کو فروغ دیتی ہے۔ اس تنظیم کا مرکزی دفتر ممبئی میں ہے۔ یہ ہندوستانی مسلمانوں کی وکالت گروپ کے طور پر بھی کام کرتی ہے اور اس نے ہندوستان کی سطح پر متعدد امور پر احتجاج کا اہتمام کیا ہے۔ اکیڈمی نے متعدد امدادی کاموں میں حصہ لیا ہے جن میں 2019 کوویڈ ریلیف کے کام ، آسام فسادات سے پریشان لوگوں کو امدادی کاموں اور بھونڈی میں فسادات سے متاثرہ لوگوں کو امدادی کاموں کی فراہمی میں بھی اہم کردار تھا۔
Published: undefined
سعید نوری نے کہاکہ لکھنؤ کے وسیم رضوی نے یہ دعوی کرنا شروع کیا کہ ’قرآن پاک‘ کی 26 آیات ، تشدد کو جواز بخشتی ہیں اور جدید دور میں دہشت گردی کا اصل ذریعہ ہیں۔ وسیم رضوی نے استدلال کیا کہ قرآن کریم کی 26 آیات کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ ایسا کرتے ہوئے وہ کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو گہری تکلیف پہنچائی ہے جو نہ صرف یہ مانتے ہیں کہ قرآن پاک کسی تبدیلی کا شکار نہیں ہے بلکہ یہ بھی مانتے ہیں کہ یہ ایک ایسی تحریر ہے جس کا مقصد صرف معاشرے میں امن پھیلانا ہے اور رہن سہن کی تعلیم ہے۔ جو معاشرے میں کسی بھی مذہب سے قطع نظر اپنے آپ کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتا ہے۔
Published: undefined
سعید نوری نے کہاکہ قرآن مجید کی بنیادی نصاب دیگر کتاب بائبل ، گیتا ، رامائن اور مہابھارت کے مماثل اپنے مذاہب کی طرح ہے۔ قرآن مجید میں کی گئی تبدیلیاں ، ہندوستان کی سیکولرٹی کو ختم کردیں گی اور اس کے شہریوں کے ایک حصے کو اپنے مذہب کا دعوی کرنے اور آزادانہ طور پر ان کے مشق کرنے کے حق سے محروم کردیں گی۔ وسیم رضوی کے دعوے سے معاشرے میں غلط فہمیاں پیدا ہوں گی اور امن وامان کے لیے خطرہ پیدا ہونے امکان ہے، اس لیے اس کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔جوکہ لکھنؤ کے کشمیری محلہ میں رہائش پزیر ہے۔ رضا اکیڈمی کا مطالبہ ہے کہ اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور گرفتاری کے بعد مقدمہ چلایا جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined