قومی خبریں

روی شنکر پرساد کا ٹوئٹر ہینڈل ’پالیسی کی خلاف ورزی‘ کرنے پر ایک گھنٹے رہا بند!

روی شنکر پرساد نے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ’’ٹوئٹر نے میرے اکاؤنٹ کا ایکسس ایک گھنٹے تک بند رکھا اور اس کے لیے امریکہ کے ڈیجیٹل ملینیم کاپی رائٹ ایکٹ (ڈی ایم سی اے) کی خلاف ورزی کا حوالہ دیا۔‘‘

روی شنکر پرساد، تصویر آئی اے این ایس
روی شنکر پرساد، تصویر آئی اے این ایس 

مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشریات روی شنکر پرساد کا ٹوئٹر ہینڈل تقریباً ایک گھنٹے تک بلاک کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ٹوئٹر کے مطابق روی شنکر پرساد کے ایک ٹوئٹ نے پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے جس کی وجہ سے ان کا ٹوئٹر ہینڈل بند کر دیا گیا تھا، اور پھر آئندہ سے ایسے ٹوئٹ نہ کیے جانے کی تنبیہ دے کر ٹوئٹر نے اسے ’اَن بلاک‘ کر دیا۔

Published: undefined

اس سلسلے میں مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے خود بھی ٹوئٹ کر جانکاری دی ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’ٹوئٹر نے میرے اکاؤنٹ کا ایکسس ایک گھنٹے تک بند رکھا اور اس کے لیے امریکہ کے ڈیجیٹل ملینیم کاپی رائٹ ایکٹ (ڈی ایم سی اے) کی خلاف ورزی کا حوالہ دیا ہے۔‘‘ روی شنکر پرساد نے اپنے ٹوئٹ میں دو اسکرین شاٹ بھی شیئر کیے ہیں۔ پہلا اسکرین شاٹ وہ ہے جس میں ٹوئٹر نے وجہ بتاتے ہوئے اکاؤنٹ کا ایکسس بند کیا تھا، اور دوسرا اسکرین شاٹ اکاؤنٹ کا ایکسس بحال کیے جانے کی جانکاری دینے کا ہے۔

Published: undefined

روی شنکر پرساد کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ایکسس بند کیے جانے سے متعلق وجہ بتاتے ہوئے ٹوئٹر نے ان کو لکھا کہ ’’آپ کا اکاؤنٹ بلاک کیا جا رہا ہے کیونکہ آپ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک کنٹینٹ کی پوسٹنگ کو لے کر ہمیں ڈیجیٹل ملینیم کاپی رائٹ ایکٹ کے تحت شکایت ملی ہے۔‘‘ ساتھ ہی ٹوئٹر نے کہا کہ ’’ہم کاپی رائٹ قوانین کو بنائے رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اور ان قوانین کی بار بار خلاف ورزی کرنے والے کا اکاؤنٹ سسپنڈ کیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ کو اپنا اکاؤنٹ اَن لاک کروانا ہے تو ٹوئٹر کے کاپی رائٹ ضابطوں کا تجزیہ کرنا ہوگا۔‘‘ بعد ازاں روی شنکر پرساد کا اکاؤنٹ دوبارہ کھولتے ہوئے ٹوئٹر نے کہا کہ ’’آپ کا اکاؤنٹ اب استعمال کیا جا سکتا ہے۔ برائے کرم دھیان رکھیں کہ اگر آگے بھی ڈی ایم سی اے نوٹس ملتا ہے تو آپ کا اکاؤنٹ سسپنڈ کیا جا سکتا ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined