قومی خبریں

خالصتان تنازعہ: راجستھان کے 13 اضلاع میں این آئی اے کی چھاپہ ماری

این آئی اے کو خالصتان حامیوں کے پھر سے سرگرم ہونے کی اطلاع ملی ہے، بتایا جا رہا ہے کہ کچھ لوگوں سے کناڈا میں بیٹھے خالصتانی لوگ خفیہ طور پر رابطہ کر رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>این آئی اے، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

این آئی اے، تصویر آئی اے این ایس

 

این آئی اے کی کئی ٹیمیں بدھ کی صبح سے ہی راجستھان کے 13 اضلاع میں چھاپہ ماری کر رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ چھاپہ ماری کی یہ کارروائی مبینہ طور پر خالصتان حامیوں کے ٹھکانوں پر کی گئی ہے۔ این آئی اے کی کئی ٹیمیں راجستھان کے 13 اضلاع ہنومان گڑھ، جھنجھنو، گنگا نگر، جودھپور، بیکانیر، جیسلمیر، سیکر، پالی، جودھپور دیہی، باڑمیر، کوٹہ دیہی، بھیلواڑا اور اجمیر میں چھاپہ ماری کر رہی ہیں۔

Published: undefined

ذرائع کے مطابق ایجنسیوں کو خالصتان حامیوں کے پھر سے سرگرم ہونے کے اِنپٹ مل رہے ہیں۔ ان لوگوں سے کناڈا میں بیٹھے خالصتانی لوگ خفیہ طور پر رابطہ کر رہے ہیں۔ این آئی اے جن مقامات پر چھاپہ ماری کر رہی ہے وہاں کے لوگوں کے بینک اکاؤنٹس میں ہوئے لین دین کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔ حال ہی میں خالصتان کے نئے نقشہ میں راجستھان کے 10 سے زیادہ اضلاع کو بھی دکھایا گیا ہے۔

Published: undefined

این آئی اے نے بدھ کی صبح جودھپور ضلع میں چھاپہ ماری کی اور پھر ٹیم پیپاڑ شہر پہنچی۔ پیپاڑ میں این آئی اے کی ٹیم نے صبح 5 بجے کوسانا ہال باشندہ سرجیت کے گھر پر چھاپہ ماری کی۔ اس وقت سرجیت سو رہا تھا اور پولیس نے اسے جگا کر پوچھ تاچھ کی۔ چار گھنٹے کی پوچھ تاچھ کے بعد دہلی این آئی اے دفتر کی طرف سے انھیں 3 اکتوبر کے لیے سمن جاری کیا گیا۔ جانکاری کے مطابق 28 سال کے سرجیت کے بینک اکاؤنٹ میں بیرون ملک سے آئے پیسوں کی وجہ سے ہی این آئی اے اس کے گھر پہنچی اور جانچ کی۔

Published: undefined

اس سے قبل این آئی اے کی ٹیم نے جودھپور کے منڈور باشندہ اروند بشنوئی کو دہلی طلب کیا تھا۔ سوشل میڈیا پر غیر قانونی اسلحوں کے ساتھ اس کی تصویریں پوسٹ ہونے اور گینگسٹر لارنس بشنوئی کے ساتھ اس کے مبینہ تعلقات کے بعد صبح سویرے اس کے گھر پر بھی چھاپہ ماری ہوئی۔ این آئی اے نے اب تک آفیشیل طور پر اس معاملے میں کوئی رد عمل نہیں دیا ہے اور کسی کی گرفتاری کی بھی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined