فیس بک پر قابل اعتراض پوسٹ ڈالنے پر رانچی کی عدالت نے ایک ہندو لڑکی ریچا بھارتی کو ضمانت پر رہا کرتے ہوئے ایسی شرط لگائی جس کی خوب پذیرائی ہو رہی ہے۔ رانچی عدالت نے ملزمہ کو اس شرط پر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم سنایا کہ وہ قرآن کریم کے 5 نسخے تقسیم کرے گی۔ حالانکہ میڈیا رپورٹوں کے مطابق ملزمہ نے عدالت کی ہدایت پر عمل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اس معاملہ پر سوشل میڈیا پر کافی لوگ رد عمل کا اظہار کر رہے ہیں۔
Published: 16 Jul 2019, 7:10 PM IST
اطلاعات کے مطابق ریچا پٹیل گریجویشن سال آخر کی طالبہ ہے اور وہ رانچی کے باہری علاقہ میں اپنے خاندان کے ساتھ رہتی ہے۔ اس کے فیس بک پر اسلام مخالف پوسٹ کرنے کے بعد ملی تنظیم انجمن اسلامیہ کے سربراہ منصور خلیفہ نے پٹھوریا تھانہ میں رپورٹ درج کرائی تھی۔
Published: 16 Jul 2019, 7:10 PM IST
انہوں نے پولس کو دی اپنی تحریر میں کہا کہ ریچا پٹیل نے فیس بک اور واٹس ایپ پر ایسی قابل اعتراض باتیں شیئر کی ہیں جس سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہو رہے ہیں۔ نیز اس سے سماجی ہم آنگی کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ اس کے بعد پولس نے 12 جولائی کی شام ریچا پٹیل کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا۔
Published: 16 Jul 2019, 7:10 PM IST
گرفتاری کے بعد مقامی ہندو تنظیمیں مشتعل ہو گئیں اور پولس اقدام کے خلاف سخت احتجاج کیا۔ ہفتہ کے روز مقامی لوگوں نے پولس اسٹیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔ اس کے بعد پولس نے یقین دہانی کرائی تھی کہ لڑکی کو جلد رہا کر دیا جائے گا۔
Published: 16 Jul 2019, 7:10 PM IST
جوڈیشیل مجسٹریٹ منیش سنگھ نے ملزمہ ریچا پٹیل کو ضمانت دی اور کہا کہ وہ قرآن کا ایک نسخہ انجمن اسلامیہ کمیٹی اور 4 دیگر مختلف اسکولوں اور کالجوں کی لائبریری میں ہدیہ کرے۔ ریچا کے وکیل رام پرویش سنگھ نے کہا، ’’عدلات نے مشروط ضمانت دی ہے۔ جس کے تحت ریچا کو انتظامیہ کی موجودگی میں انجمن اسلامیہ کو قرآن کا ایک نسخہ سونپنا ہوگا اور اس کی رسید وصول کرنا ہوگی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ریچا کو 15 دنوں کے اندر پانچوں رسیدیں عدالت میں جمع کرنی ہوں گی۔
Published: 16 Jul 2019, 7:10 PM IST
ادھر ریچا نے عدالت کے حکم پر عمل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اس نے ایک نجی ٹی وی چینل سے کہا، ’’نہیں، میں قرآن نہیں باٹنا چاہتی ہوں۔ آج قرآن بٹوا رہے ہیں، کل بولیں گے تم اسلام قبول کر لو!‘‘
Published: 16 Jul 2019, 7:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Jul 2019, 7:10 PM IST