نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھگوان رام کے کردار کو ہندوستانی ثقافت، فلسفہ، تہذیب کی علامت اور ہندوستانی زمین پر انسانیت کو جوڑنے کا ذریعہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ایودھیا میں رام للا کے مندر کا بھومی پوجن پروگرام قومی اتحاد اور بھائی چارے اور ثقافت کا انضمام ثابت ہوگا۔
Published: undefined
پرینکا گاندھی واڈرا نے منگل کو یہاں جاری بیان میں دعا کرتے ہوئے کہا کہ ’’آسانی، ہمت، قربانی، عزم، ہمدردی رام نام کا خلاصہ ہے رام سب میں ہیں، رام سب کے ساتھ ہیں۔ بھگوان رام اور ماں سیتا کے پیغام اور ان کی مہربانی کے ساتھ رام للا کے مندر کا بھومی پوجن کا پروگرام قومی اتحاد، بھائی چارے اور ثقافت کے انضمام کا موقع بنے۔ جے سیارام۔‘‘ انہوں نے بھگوان رام کے کردار کو اتحاد کا ذریعہ بتایا اور کہا کہ دنیا اور ہندوستانی جزائر کی ثقافت میں رامائن کی گہری اور امت چھاپ ہے۔ بھگوان رام، ماتا سیتا اور رامائن کی کہانی ہزاروں برسوں سے ہندوستانی ثقافت اور مذہبی یادگاروں میں کرن کی طرح روشن ہے۔
Published: undefined
کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ ’’ہندوستانی منیشا رامائن کے موضوعات سے مذہب، پالیسی، فرض، قربانی، عظمت، محبت، بہادری اور خدمت سے تحریک پاتے ہیں۔ شمال سے جنوب، مشرق سے مغرب تک، رام کتھا متعدد شکلوں میں خود ظاہر کرتی چلی آرہی ہے۔ شری ہری کی ان گنت شکلوں کی طرح ہی رام کتھا ہری کتھا اننت ہے۔‘‘
Published: undefined
پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ ’’صدیوں سے بھگوان رام کا کردار ہندوستانی زمین پر انسانیت کو جوڑنے کا ذریعہ رہا ہے۔ بھگوان رام پناہ ہیں اور قربانی بھی۔ رام سبری کے ہیں، سگریو کے بھی، رام والمیکی کے ہیں اور بھاس کے بھی۔ رام کنبن کے ہیں اور ایشوتچھن کے بھی۔ رام کبیر کے ہیں، تلسی داس کے ہیں، ریداس کے ہیں۔ سب کے داتا رام ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’گاندھی کے رگھوپتی راگھو راجہ رام سب کو سممتی دینے والے ہیں۔ وارث علی شاہ کہتے ہیں جو رب ہے وہی رام ہے۔ قومی شاعر میتھلی شرن گپت رام کو ’نربل کا بل (کمزور کی طاقت)‘ کہتے ہیں۔ تو نرالا ’وہ ایک اور من رہا رام کا جو نہ تھکا‘ کہتے ہیں۔
Published: undefined
پرینکا گاندھی واڈرا نے بھگوان رام کو ہمت کی علامت بتاتے ہوئے کہا کہ وہ سب کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’رام حوصلہ ہیں، رام سنگم ہیں، رام صبر ہیں، رام ساتھی ہیں، سب کے ہیں۔ بھگوان رام سب کی خوشحالی چاہتے ہیں۔ اسی لئے وہ مریادہ پروشوتم ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز