مودی حکومت تین زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کر چکی ہے۔ اس کے باوجود فی الحال کسان تحریک جاری رکھنے کا اعلان کسان لیڈروں نے کیا ہے۔ کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ حکومت نے اعلان کیا ہے تو وہ قرارداد لا سکتے ہیں، لیکن ایم ایس پی اور 700 کسانوں کی موت بھی ایک ایشو ہے۔ حکومت کو اس پر بھی بات کرنی چاہیے۔ 26 جنوری سے پہلے تک اگر حکومت ہماری بات مان جائے گی تو ہم چلے جائیں گے۔ الیکشن کے تعلق سے ہم انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد بتائیں گے۔
Published: undefined
اس سے ایک دن قبل لکھنؤ میں ہوئی کسان مہاپنچایت میں راکیش ٹکیت نے کہا تھا کہ جب تک حکومت بیٹھ کر ہر مسئلہ پر بات نہیں کرے گی، تب تک کسان اپنے گھروں کو نہیں جائیں گے۔ جدوجہد ختم کرنے کا اعلان حکومت ہند نے کیا ہے، کسان نے نہیں۔ راکیش ٹکیت نے مزید کہا تھا کہ صرف معافی مانگنے سے کام نہیں چلے گا۔ بیج بل، ایم ایس پی گارنٹی، آلودگی بل، دودھ پالیسی، بجلی شرح جیسے کئی ایشوز ہیں جن کا حل نکلنا باقی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جو 17 بل پارلیمنٹ میں لائے جا رہے ہیں، انھیں بھی نافذ نہیں ہونے دیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined