لکھنؤ، : اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں کسانوں اور مزدوروں کی مہاپنچایت کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں کسان ایکو گارڈن پہنچے۔ اس مہاپنچایت کا مقصد کسانوں کے مطالبات کو حکومت تک پہنچانا تھا۔ اس دوران معرف کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے ہریانہ اسمبلی انتخابات کے بعد جاری ایگزٹ پول کے حوالہ سے بی جے پی کو نشانہ بنایا۔
Published: undefined
راکیش ٹکیت نے کہا کہ ایگزٹ پول کے مطابق ہریانہ میں موجودہ حکومت نمٹ گئی ہے اور اسے شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کے مطابق ریاست میں کانگریس کی حکومت بنتی ہوئی نظر آ رہی ہے، جب کہ بی جے پی کی حالت خراب ہے اور وہ اکثریت سے دور دکھائی دے رہی ہے۔ تاہم، بی جے پی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایگزٹ پول کے نتائج غلط ثابت ہوں گے اور ریاست میں بی جے پی کی ہی حکومت بنے گی۔
Published: undefined
ٹکیت نے مزید کہا کہ اس وقت کسانوں کی فصلوں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے اور ان کی زمینوں پر خطرات منڈلا رہے ہیں۔ ان کے مطابق سرکل ریٹ میں اضافہ نہیں ہو رہا اور حکومت کی جانب سے جو ادائیگیاں کرنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے، وہ زمینی حقیقت میں درست ثابت نہیں ہوتی ہیں۔ لکھنؤ میں یہ کہا جا رہا ہے کہ ادائیگیاں مکمل ہو چکی ہیں لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مہاپنچایت کے ذریعے کسان اپنی بات حکومت تک پہنچائیں گے اور کسانوں کے مسائل پر گفتگو ناگزیر ہے۔
Published: undefined
انہوں نے ایم ایس پی کے مسئلے پر بھی حکومت کو چیلنج کیا اور مشورہ دیا کہ ریاستی حکومت کو اس موضوع پر حکومت ہند کو خط لکھنا چاہیے تاکہ کسانوں کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔ ٹکیت نے اعلان کیا کہ وہ جلد ہی چیف سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ عہدے داروں سے ملاقات کریں گے تاکہ کسانوں کے مطالبات پر گفتگو کی جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined