نئی دہلی: دراوڑ منیتر کژگم (ڈی ایم کے) کے اراکین نے تمل ناڈو کو میڈیکل داخلے امتحان نیٹ (این ای ای ٹی) سے باہر رکھنے کے معاملے پر بحث کے لیے ان کی تحریک التواء نامنظور کیے جانے کے خلاف جمعہ کے روز راجیہ سبھا میں ہنگامہ کیا اور مطالبہ تسلیم نہ کیے جانے پر ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔ ان کی حمایت میں کانگریس اور ترنمول کانگریس کے اراکین بھی ایوان سے باہر چلے گئے۔
Published: undefined
چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے ایوان میں دستاویز رکھے جانے کے بعد جیسے ہی زیرو آور(وقفہ صفر) کی کاروائی شروع کرنا چاہی۔ ڈی ایم کے‘ کے رہنما تروچی شیوا نے تمل ناڈو میں نیٹ سے متعلق تحریک التواء کا مسئلہ اٹھایا۔ چیئرمین نے کہا کہ یہ مرکز اور پارلیمنٹ سے متعلق مسئلہ نہیں ہے اس لیے انہوں نے اسے قبول نہیں کیا۔ انہوں نے زیرو آور کی کارروائی شروع کرنے کے لیے ترنمول کانگریس کے رکن ندیمُل کا نام پکارا۔
Published: undefined
اس دوران ڈی ایم کے کے اراکین نے اپنے مطالبے پر زور زور سے بولنا شروع کردیا۔ کچھ اراکین چیئرکے قریب آ کر بولنے لگے۔ نائیڈو نے کہا کہ ڈی ایم کے اراکین کی طرف سے کہی گئی کوئی بھی بات ریکارڈ میں نہیں جائے گی۔
انہوں نے اراکین سے اپنی اپنی جگہوں پر لوٹنے کی اپیل کی اور کہا کہ وہ صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک میں بحث کے دوران تمل ناڈو میں نیٹ کے مسئلے پر اپنی بات رکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ نہ تو ایجنڈے میں ہے اور نہ ہی پارلیمنٹ کے سامنے ہے۔ اس دوران شوروغل کے درمیان زیرو آورکی کارروائی جاری رہی۔
Published: undefined
ڈی ایم کے ارکان نے ان کی نافرمانی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا اور کانگریس اور ترنمول کانگریس کے ارکان نے بھی ان کی حمایت میں ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
نائیڈو نے بعد میں کہا کہ یہ بدقسمتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سیشن میں ابھی تک بہتر ڈھنگ سے کاروائی چل رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوان ضابطوں سے چلتاہے اور انہوں نے اس تحریک التواء کے نوٹس قبول نہیں کیا تھا۔ یہ ریاست کا موضوع ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ڈی ایم کے‘ کے اراکین تمل ناڈو کے گورنر کی جانب سے ریاست کو نیٹ امتحان سے باہر رکھے جانے سے متعلقہ بل کو لوٹائے جانے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ریاستی اسمبلی نے تمل ناڈو کو نیٹ امتحان سے باہر رکھنے کا بل پاس کرکے گورنر کو بھیجا تھا لیکن انہوں نے اسے صدر کو بھیجنے کے بجائے واپس کردیا۔ ڈی ایم کے ‘ اراکین نے جمعرات کو لوک سبھا میں بھی اس معاملے پر ہنگامہ کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined