راجستھان میں راجیہ سبھا انتخاب کا نتیجہ برآمد ہو گیا ہے۔ کانگریس نے تین سیٹوں پر جیت حاصل کر لی ہے، یعنی ڈاکٹر سبھاش چندرا نے بطور آزاد امیدوار کھڑے ہو کر کانگریس کے لیے جو پریشانی کھڑی کرنی چاہی تھی اس میں انھیں کامیابی نہیں ملی ہے۔ راجستھان راجیہ سبھا انتخاب میں 4 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی جس میں کانگریس کے رندیپ سرجے والا (43 ووٹ)، مکل واسنک (42 ووٹ) اور پرمود تیواری (41 ووٹ) کو کامیابی ملی۔ چوتھی سیٹ پر بی جے پی کے گھنشیام تیواری (43 ووٹ) کو فتح حاصل ہوئی۔ ڈاکٹر سبھاش چندرا محض 30 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکے۔
Published: undefined
دلچسپ بات یہ ہے کہ بی جے پی رکن اسمبلی شوبھا رانی نے کراس ووٹنگ کرتے ہوئے کانگریس امیدوار پرمود تیواری کو اپنا ووٹ دے دیا، اور اسی ایک ووٹ نے پرمود تیواری کو جیت بھی دلائی۔ دراصل راجستھان میں راجیہ سبھا الیکشن جیتنے کے لیے 41 ووٹوں کی ضرورت تھی، اور مکل واسنک کو 41 ووٹ ہی حاصل ہوئے۔ یعنی اگر شوبھا رانی کراس ووٹنگ نہیں کرتیں تو مکل واسنک فتحیاب نہیں ہوتے۔ شوبھا رانی کے اس عمل پر بی جے پی نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے انھیں معطل کر دیا ہے۔ جیسے ہی یہ بات سامنے آئی کہ شوبھا رانی نے کراس ووٹنگ کی اور کانگریس امیدوار پرمود تیواری کو ووٹ دیا، تو پارٹی اعلیٰ کمان نے ریاستی صدر سے رپورٹ طلب کی تھی۔ کچھ ہی گھنٹے بعد پارٹی نے شوبھا رانی کو معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔
Published: undefined
راجستھان سے راجیہ سبھا میں کانگریس کی تین سیٹوں پر کامیابی کے بعد ریاستی وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’راجستھان میں تین راجیہ سبھا سیٹوں پر کانگریس کی کامیابی جمہوریت کی جیت ہے۔ میں تینوں نومنتخب اراکین پارلیمنٹ پرمود تیواری، مکل واسنک اور رندیپ سرجے والا کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ مجھے پورا یقین ہے کہ تینوں اراکین پارلیمنٹ دہلی میں راجستھان کے حق کی مضبوطی سے پیروی کریں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined