پیر کے روز منی پور معاملے پر ایک بار پھر پارلیمنٹ میں زوردار ہنگامہ دیکھنے کو ملا۔ راجیہ سبھا میں بھی منی پور ایشو کو لے کر ماحول گرمایا رہا۔ ایک طرف راجیہ سبھا کی کارروائی کے دوران ایوان کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ اور ٹی ایم سی لیڈر ڈیریک او برائن کے درمیان تلخ نوک جھونک ہو گئی، اور دوسری طرف دھنکھڑ نے عآپ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو مانسون اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے ایوان سے ہی معطل کر دیا۔
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق مرکزی وزیر اور راجیہ سبھا میں ایوان کے لیڈر پیوش گویل نے راجیہ سبھا چیئرمین سے سنجے سنگھ کی شکایت کی تھی۔ ان کی شکایت کی بنیاد پر ہی سنجے سنگھ کو راجیہ سبھا میں مانسون اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے سنجے سنگھ کو معطل کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد اپوزیشن کے سبھی لیڈروں نے راجیہ سبھا چیئرمین کے ساتھ میٹنگ کی اور فیصلے پر از سر نو غور کرنے کی بات کہی۔
Published: undefined
سنجے سنگھ کی راجیہ سبھا سے معطلی معاملے پر عآپ لیڈر سوربھ بھاردواج نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری لیگل ٹیم اس معاملے کو دیکھے گی۔ اگر ملک کی آواز اٹھاتے ہوئے سنجے سنگھ معطل بھی ہوتے ہیں تو اس میں کوئی برائی نہیں ہے۔
Published: undefined
دراصل مانسون اجلاس میں اپوزیشن منی پور وائرل ویڈیو معاملے پر پی ایم مودی سے ایوان میں جواب دینے کے مطالبے پر بضد ہے۔ ہنگامہ کے بعد راجیہ سبھا کی کارروائی 2 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ 2 بجے جب کارروائی شروع ہوئی تو ایک بار پھر ہنگامہ دیکھنے کو ملا۔ اس درمیان دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو پارلیمنٹ میں پہنچ کر منی پور معاملے پر بیان دینا چاہیے۔ وہ چھپ کر کیوں بیٹھے ہوئے ہیں؟ اگر منی پور جل رہا ہے تو عوام کہاں جائے گی؟ عوام تو اپنے وزیر اعظم کے پاس ہی جائے گی۔ وزیر اعظم کو سامنے آ کر مسئلہ کا حل تلاش کرنا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز