کشمیری پنڈتوں کی ہجرت کی کہانی کے نام پر سیاسی ایجنڈے کے تحت بنائی گئی ہدایت کار وویک اگنیہوتری کی فلم ’دی کشمیر فائلس‘ کو لے کر سیاسی گھمسان جاری ہے۔ فلم کی ریلیز کے بعد سے بی جے پی اور اس کے حامی کشمیری پنڈتوں کی حالت زار کے لیے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ حالانکہ سچ یہ ہے کہ اس وقت ریاست میں گورنر راج تھا اور مرکز میں بی جے پی کی ہی حمایت سے وی پی سنگھ حکومت برسراقتدار تھی۔
Published: undefined
بی جے پی کی اس سیاست پر کانگریس نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک فلم کی آڑ میں اپنی ناکامی کو چھپا نہیں سکتی۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کا کہنا ہے کہ انھوں نے فلم دیکھی ہے اور یہ ادھورے سچ کو ظاہر کرتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی اسے ایشو بنا رہی ہے۔
Published: undefined
کانگریس کا دعویٰ ہے کہ کشمیری پنڈتوں کی فلاح کا بیشتر کام پارٹی نے ہی کیا ہے اور پارٹی اس معاملے میں بے باک رہی ہے۔ کانگریس نے کہا کہ وہ کشمیری پنڈتوں کے درد کو سمجھتی ہے۔ پارٹی نے یہ بھی کہا کہ اندرا گاندھی کے وقت وزیر اعظم دفتر میں کشمیری پنڈتوں کو سب سے زیادہ اہمیت دی گئی۔ پارٹی کے ذریعہ کشمیر کے ایشو پر لیے گئے کسی بھی فیصلے پر ماکھن لال فوتیدار جیسے لوگوں کی رائے کو آخر تک اہمیت دی جاتی رہی تھی۔
Published: undefined
کانگریس جنرل سکریٹری رندیپ سرجے والا نے کہا کہ وہ راجیو گاندھی ہی تھے جنھوں نے ہجرت کے وقت پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا تھا اور حکومت سے گزارش کی تھی کہ وہ متاثرین کی مدد کرے، لیکن کسی نے نہیں سنی۔ وہ تکلیف میں تھے کیونکہ ان کا کنبہ وہیں سے آیا تھا۔ اس وقت مرکز میں حکومت کس کی تھی؟ بی جے پی کی حمایت سے وی پی سنگھ اقتدار میں تھے۔
Published: undefined
سرجے والا نے بتایا کہ 2004 سے 2014 تک یو پی اے حکومت کے 10 سالوں کی مدت کار کے دوران 4241 دہشت گردوں کو مار گرایا گیا۔ اس مدت میں کشمیری پنڈتوں کو پی ایم پیکیج کی شکل میں 3000 ملازمتیں دی گئیں، 5911 ٹرانزٹ ہاؤس بنائے گئے جب کہ بی جے پی کی آٹھ سال کی حکومت میں صرف 520 ملازمتیں دی گئیں اور 100 ٹرانزٹ ہاؤس بنائے گئے۔ بی جے پی صرف پرانے زخموں کو ہرا کر رہی ہے لیکن کچھ کر نہیں رہی۔ کانگریس نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سیاسی فائدہ کے لیے اس ایشو کو اٹھا رہے ہیں، لیکن متاثرین کے حق میں کچھ نہیں کر رہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ فلم ’دی کشمیر فائلس‘ کی ریلیز کے بعد سے ہی کشمیری پنڈتوں کا ایشو گرما گیا ہے اور وزیر اعظم کے اس بارے میں تبصرہ کرنے کے بعد سے یہ مزید سرخیوں میں آ گیا ہے۔ وزیر اعظم نے 15 مارچ کو کہا تھا کہ اس طرح کی فلمیں بنانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو سچائی کا پتہ چل سکے۔ انھوں نے کہا کہ بہت طویل مدت سے ملک سے سچائی چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور لوگوں کے سامنے سچائی لانے کے لیے ’دی کشمیر فائلس‘ جیسی فلمیں بنانے کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined