ہندوستان میں ایک بار پھر بجلی کا بحران گہرا ہوتا دکھائی دے رہا ہے اور اس کی بڑی وجہ کوئلے کی قیمتیں ہیں۔ درحقیقت کوئلے کی درآمد مہنگی ہونے سے تین ریاستوں میں بجلی کی شدید قلت ہو سکتی ہے۔ خبر ہے کہ اس وقت کوئلہ کی قیمت 140 امریکی ڈالر ہو گئی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں آندھرا پردیش، تمل ناڈو، راجستھان میں بجلی کی کمی کی وجہ سے عام لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ساتھ ہی مرکزی وزیر توانائی آر کے سنگھ نے بھی اس معاملے میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی ہے۔ ویسے وزیر توانائی نے کہا ہے کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں، حکومت بجلی کی ڈیمانڈ پوری کرے گی۔
Published: undefined
ایک طرف جہاں تین ریاستوں میں بجلی کی قلت کی خبریں ہیں، وہیں دوسری طرف وزیر کوئلہ پرہلاد جوشی نے بدھ کو کہا تھا کہ ملک میں کوئلے کی پیداوار گزشتہ مالی سال 2021-22 میں 8.5 فیصد بڑھ کر 7772 کروڑ ٹن ریکارڈ کی گئی ہے۔ بجلی کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کے باعث کوئلے کی قلت کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔ جوشی نے ایک بیان میں کہا کہ ملک نے کوئلے کے شعبے میں گزشتہ مالی سال میں 777.2 ملین ٹن کی ریکارڈ پیداوار حاصل کی۔ اس سے پچھلے مالی سال میں کوئلے کی پیداوار 716 ملین ٹن رہی تھی۔
Published: undefined
پنجاب بھی اس قلت سے متاثر ہو سکتا ہے اور وہاں پر حال ہی میں اقتدار میں آئی عام آدمی پارٹی کے لئے مصیبت کھڑی ہو سکتی ہے۔ ایک جانب عام آدمی پارٹی کی حکومت پنجاب کے عوام کے لیے 300 یونٹ مفت بجلی کی پہلی گارنٹی کو یقینی بنانے کے لیے تیار ہے اور دوسری طرف پنجاب میں کوئلے کی قلت کی خبر ہے جس کی وجہ سے ریاست میں بجلی بند ہے۔ ان حالات میں پنجاب اسٹیٹ پاور کارپوریشن لمیٹڈ، جو پہلے ہی مالی دباؤ کا شکار ہے، اسے پنجاب حکومت پر یہ دباؤ بنانا ہوگا کی بجلی کی بچت کیسے کی جا سکتی ہے۔ کیونکہ اس وقت پنجاب میں بجلی کی صورتحال انتہائی نازک ہے اور چار تھرمل یونٹ بند ہیں جس سے 1410 میگاواٹ کا نقصان ہوا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز