راجستھان کے دوسا میں ’پرساد‘ کھانے کے بعد 300 سے زیادہ لوگوں کے بیماری ہونے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ سبھی لوگوں کو الگ الگ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ مریضوں کی زیادہ تعداد کی وجہ سے اسپتالوں میں بیڈ کی کمی محسوس کی جانے لگی ہے اور افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ دراصل سرکاری ملازمت لگنے پر ایک نوجوان کے کنبہ نے مذہبی تقریب منعقد کی جس میں بطور پرساد لڈو، پوری، سبزی، دال کے بڑے وغیرہ کھانے میں پیش کیے گئے تھے۔ ان چیزوں میں سے ہی کسی میں زہریلی شئے ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ جمعرات کی شب کا ہے جب پرساد کھانے کے بعد یکے بعد دیگرے لوگ بیمار پڑنے لگے۔ انھیں الٹی، دست اور پیٹ درد کی شکایت ہونے لگی جس کو دیکھ کر بھگدڑ جیسی حالت پیدا ہو گئی۔ معاملہ دوسا کے منڈاور تھانہ حلقہ واقع پاکھر چوڑاکی گاؤں کا ہے، جہاں جمعرات کی شب تقریباً 9 بجے ایک ساتھ 300 سے زائد افراد ’فوڈ پوائزننگ‘ کے شکار ہو گئے۔
Published: undefined
مریضوں کو فوری طور پر مہوا اور منڈاور اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ لگاتار مریضوں کی بڑھتی تعداد کو دیکھ کر کئی لوگوں کو مہوا ضلع اسپتال میں بھی داخل کرایا گیا۔ ایک ساتھ بڑی تعداد میں مریضوں کے اسپتال پہنچنے سے ڈاکٹروں میں بھی کھلبلی مچ گئی۔ اسپتالوں میں بستر کی کمی کو دیکھتے ہوئے کچھ مریضوں کا فرش پر لٹا کر بھی علاج کرنا پڑا۔
Published: undefined
پرساد کھانے کے بعد بڑی تعداد میں لوگوں کے بیمار ہونے کی اطلاع مقامی پولیس و انتظامیہ کو ملی تو وہ بھی سرگرم ہوگئی۔ فوڈ پوائزننگ کی خبر پر دوسا سے سی ایم ایچ او ڈاکٹر سبھاش بلونیا بھی دیر رات مہوا اسپتال پہنچے جہاں بیمار لوگوں کا اپنی نگرانی میں علاج کروایا۔ ساتھ ہی جائے وقوع پر بھی میڈیکل محکمہ کی ٹیم نے پہنچ کر بیمار لوگوں کا علاج شروع کیا۔
Published: undefined
دوسری طرف بیمار لوگوں کی طبیعت میں بہتری کے بعد میڈیکل ٹیم نے فوڈ سیمپل لے کر جانچ کے لیے بھجوا دیا ہے۔ جانچ کے بعد ہی پتہ چل سکے گا کہ لڈو، پوری، سبزی یا دال کے بڑے، کس چیز کے کھانے سے اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی طبیعت ناساز ہوئی۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مہوا رکن اسمبلی اوم پرکاش ہڑلا، تحصیلدار ہرکیش مینا، ڈپٹی ایس پی برجیش کمار، تھانہ انچارج جتیندر سنگھ سولنکی، منڈاور تھانہ انچارج سچن شرما، سابق پردھان راجندر مینا نے بھی مہوا اور منڈاور اسپتال پہنچ کر مریضوں کی عیادت کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined