راجستھان میں لوک سبھا اور اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو پٹخنی دینے کے بعد کانگریس نے یہاں بلدیاتی ضمنی انتخابات یعنی پنچایت سمیتی، ضلع پریشد اور میونسپلٹی میں فتح کا پرچم لہرایا ہے۔ راجستھان کے 21 اضلاع میں ہوئے 6 ضلع پریشد، 21 پنچایت سمیتی اور 6 میونسپلٹی سیٹوں کے لیے 5 مارچ کو انتخابات ہوئے تھے جس کے نتیجہ آج صبح برآمد ہوئے ہیں۔ کانگریس نے 6 ضلع پریشد میں سے 4، 21 پنچایت سمیتی میں سے 12 اور 6 میونسپلٹی میں سے 4 پر قبضہ کیا ہے جس کے بعد پارٹی کارکنان میں جشن کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔
اس انتخاب میں بی جے پی کی کارکردگی انتہائی خستہ رہی۔ بی جے پی کو ضلع پریشد کی ایک سیٹ، پنچایت سمیتی کی 8 سیٹ اور میونسپلٹی کی 4 سیٹ پر ہی اکتفا کرنا پڑا۔ ضلع پریشد اور پنچایت سمیتی کی بقیہ 1-1 سیٹ پر آزاد امیدوار نے قبضہ کیا۔ کانگریس کی اس کامیابی کو راجستھان کانگریس کے صدر سچن پائلٹ نے ریاست میں کانگریس کی مضبوطی قرار دیا ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ بھی کیا جس میں ایم پی اور ایم ایل اے کے ضمنی انتخابات میں کامیابی کے بعد بلدیاتی انتخاب میں ملی تازہ کامیابی کو خوش آئند بتایا۔ بی جے پی حکمراں ریاست میں کانگریس کو یکے بعد دیگرے مل رہی کامیابی سے پارٹی کارکنان میں جوش دیکھنے کو مل رہا ہے اور اسی سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بہتر کارکردگی کی امیدیں بھی روشن ہو رہی ہیں۔
Published: 07 Mar 2018, 5:26 PM IST
واضح رہے کہ فروری ماہ میں راجستھان کی ایک اسمبلی سیٹ اور دو لوک سبھا سیٹ پر ضمنی انتخاب کے نتائج برآمد ہوئے تھے اور تینوں پر ہی کانگریس کا قبضہ ہوا تھا۔ اس انتخاب میں راجستھان کی عوام نے مودی حکومت کے جھوٹے وعدوں اور ریاست میں بی جے پی کی کسان اور غریب مخالف پالیسیوں کا بدلہ ’ووٹ‘ سے لیا تھا۔ مانڈل گڑھ اسمبلی سیٹ پر تو کانگریس نے بی جے پی امیدواروں کو بڑے فرق سے ہرایا تھا۔ الور اور اجمیر لوک سبھا سیٹ پر بھی کانگریس نے بی جے پی کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔ عوام نے اس انتخاب میں اپنے ووٹ کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کے ان دعوؤں کو بھی پوری طرح غلط ثابت کر دیا ہے تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ بی جے پی سبھی سیٹوں پر قابض ہونے والی ہے۔ بہر حال، آج جس طرح بلدیاتی انتخابات کے نتائج کانگریس کے حق میں آئے ہیں اس نے ثابت کر دیا ہے کہ عوام کانگریس کو اقتدار میں دیکھنا چاہتی ہے اور اس نتیجہ سے بی جے پی میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
Published: 07 Mar 2018, 5:26 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Mar 2018, 5:26 PM IST
تصویر: پریس ریلیز