راجستھان ہائی کورٹ نے بدھ کے روز ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے الور میں پیش آنے والے پہلو خان کی موب لنچنگ کے معاملہ میں مقتول اور ان کے خلاف درج ایف آئی آر اور چارج شیٹ کو منسوخ کر دیا۔ پہلو خان اور ان کے بیٹے کو گائے کے تحفظ کے نام پر ہجوم نے تشدد کا شکار بنایا تھا جس کے بعد پہلو خان کی موت ہو گئی تھی اور ان کے بیٹے زخمی ہوئے تھے۔ بعد ازاں موب لنچنگ کے تمام ملزمان کو تو ضمانت پر رہا کر دیا گیا اور پولس نے متاثرین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مقدمہ میں ہلاک ہونے والے پہلو خان کو بھی نامزد کر دیا گیا تھا۔
Published: 30 Oct 2019, 8:01 PM IST
بدھ کے روز اپنے حکم میں ہائی کورٹ نے مقتول پہلو خان اور اس کے دونوں بیٹوں اور پک وین کے ڈرائیور کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر اور چارج شیٹ منسوخ کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔
Published: 30 Oct 2019, 8:01 PM IST
واضح رہے کہ اپریل 2017 میں ہریانہ کے نوح (میوات) کے رہائشی پہلو خان جے پور سے دو گائیں خرید کر اپنے گھر لے جا رہے تھے۔ راستے میں گئو رکشکوں کے ایک ہجوم نے الور کے قریب گاڑی کو روک کر ان پر حملہ کیا اور گائے کی اسمگلنگ کے الزام میں پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا راجستھان میں بی جے پی کی حکومت تھی اور پولس نے موب لنچنگ کے ملزمان کے خلاف تو معاملہ درج کیا لیکن پہلو خان اور ان کے بیٹوں پر بھی گائے کی اسمگلنگ کا مقدمہ درج کر دیا۔
Published: 30 Oct 2019, 8:01 PM IST
اسے سنجیدگی سے لیتے ہوئے وزیر اعلی اشوک گہلوت خود آگے آئے اور معاملے کی دوبارہ تحقیقات کا اعلان کیا اور ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا۔ ایس آئی ٹی نے گذشتہ ستمبر میں اپنی تحقیقاتی رپورٹ گہلوت حکومت کو پیش کی تھی، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ پولس افسران تفتیش میں غفلت برت رہے ہیں۔ بعد ازاں راجستھان حکومت نے ذیلی عدالت کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔
Published: 30 Oct 2019, 8:01 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Oct 2019, 8:01 PM IST
تصویر: پریس ریلیز