راجستھان حکومت میں محکمہ تعلیم کے افسران نے لاپروائی کی ساری حدیں پار کر دی ہیں۔ راجستھان سیکنڈری ایجوکیشن ایجوکیشن بورڈ سے منظور شدہ انگریزی میڈیم کے پرائیویٹ اسکولوں میں 8ویں درجہ کی ایک کتاب میں مجاہد آزادی بال گنگا دھر تلک کو ’دہشت گردی کا بانی‘ (فادر آف ٹیررزم) بتایا گیا ہے۔ متنازعہ کتاب ریاست کے پرائیویٹ اسکول میں طلبا کے نصاب میں شامل ہے۔
Published: undefined
راجستھان اسٹیٹ ایجوکیشن بورڈ کتابوں کو ہندی میں شائع کرتا ہے اس لیے بورڈ سے منظور شدہ انگریزی میڈیم کے اسکولوں کے لیے متھرا کے ایک پبلشر کی حوالہ جاتی کتاب کا استعمال ہوتا ہے۔ اس معاملے پر تنازعہ بڑھتا ہوا دیکھ کر کتاب کے پبلشر نے وضاحت پیش کی ہے کہ یہ ترجمہ کی غلطی ہے۔
اس کتاب کے صفحہ نمبر 267 پر تلک کے بارے میں لکھا گیا ہے کہ انھوں نے قومی تحریک کا راستہ دکھایا تھا اس لیے انھیں دہشت گردی کا بانی کہا جاتا ہے۔ کتاب میں بال گنگا دھر تلک کے بارے میں 18ویں اور 19ویں صدی کے قومی تحریک کے ضمن میں لکھا گیا ہے۔
Published: undefined
اس معاملے پر کانگریس ریاست میں حکمراں جماعت بی جے پی پر حملہ آور نظر آ رہی ہے۔ر اجستھان ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر سچن پائلٹ نے اسے ملک کی بے عزتی قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تعلیمی نصاب کو جس غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے یہ بے حد مایوس کن ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس سے مجاہدین آزادی کے وقار کو ٹھیس پہنچ رہا ہے۔ انھوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ لوک مایہ بال گنگا دھر تلک کے ضمن میں جس کتاب میں غلط باتیں لکھی گئی ہیں اسے نصاب سے ہٹایا جائے اور کتاب پر پابندی عائد کی جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز